Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
صفحہ اول

رشوت لینے والے ممبران پارلیمان یا اراکین اسمبلی | قانونی چارہ جوئی سے استثنیٰ نہیں سپریم کورٹ کا قانون سازوں کو تحفظ دینے والا 1998کا فیصلہ کالعدم قرار

Towseef
Last updated: March 5, 2024 12:51 am
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

عظمیٰ نیوز سروس

نئی دہلی// ووٹ دینے یا ایوان میں تقریر کرنے کیلئے رشوت لینے والے ممبران اسمبلی و پارلیمنٹ قانونی کارروائی سے محفوظ نہیں ہیں۔سپریم کورٹ نے پیر کو ایک تاریخی اور متفقہ فیصلے میں کہا کہ اس طرح کے قانون سازوں کو تحفظ دینے والے 1998 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جاتاہے۔اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ رشوت ستانی کو پارلیمانی استحقاق سے تحفظ حاصل نہیں ہے، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں سات ججوں کی آئینی بنچ نے کہا کہ جے ایم ایم کے رشوت ستانی کیس میں 1998 کے فیصلے میں پانچ ججوں کی بنچ کی تشریح آئین کے آرٹیکل 105 اور 194 کے خلاف تھی۔آرٹیکل 105 اور 194 پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کے اختیارات اور مراعات سے متعلق ہیں۔آج فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس، جس نے فیصلے کا آپریٹو حصہ پڑھا، کہا، “مقننہ کے ارکان کی بدعنوانی اور رشوت عوامی زندگی میں امکان کو ختم کرتی ہے۔”بنچ میں جسٹس اے ایس بوپنا، ایم ایم سندریش، پی ایس نرسمہا، جے بی پاردی والا، سنجے کمار اور منوج مشرا بھی شامل تھے۔1998 میں، پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے نرسمہا را بمقابلہ سی بی آئی کیس پر اپنے اکثریتی فیصلے میں کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کو آرٹیکل 105(2) اور 194(2) کے تحت ایوان کے اندر کی گئی تقریر اور ووٹ ڈالنے پر فوجداری مقدمہ چلانے کے خلاف استثنی حاصل ہے۔سات ججوں کی بنچ 1998 کے فیصلے پر دوبارہ غور کر رہی تھی۔فیصلہ سناتے ہوئے، سی جے آئی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 105 ایوان میں قانون سازوں کے ذریعہ بحث کرنے کے ماحول کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے اور یہ ماحول تب خراب ہوتا ہے جب کسی رکن کو تقریر کرنے کے لئے رشوت دی جاتی ہے۔جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ جن مراعات کا دعویٰ کیا گیا ہے ان کا ایوان کے اجتماعی کام کاج سے گٹھ جوڑ ہونا چاہیے اور اس کا تعلق کسی قانون ساز کے ضروری کاموں سے ہونا چاہیے جو اسے انجام دینا ہے۔سات ججوں کی بنچ نے گزشتہ سال 5 اکتوبر کو اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔دلائل کے دوران مرکز نے استدعا کی تھی کہ رشوت خوری کبھی بھی استثنی کا موضوع نہیں بن سکتی اور پارلیمانی استحقاق کا مقصد کسی قانون ساز کو قانون سے بالاتر رکھنا نہیں ہے۔عدالت عظمیٰ نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے گی کہ آیا پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ میں تقریر کرنے یا ووٹ دینے کے لیے رشوت لینے کے لیے قانون سازوں کو استغاثہ سے حاصل استثنی ان کو حاصل ہے چاہے ان کے اعمال سے جرائم منسلک ہوں۔20 ستمبر 2023 کو عدالت عظمیٰ نے اپنے 1998 کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس کا “سیاست کی اخلاقیات” پر ایک اہم اثر ہے۔سیتا سورین پر 2012 میں راجیہ سبھا کے انتخاب میں ایک خاص امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے رشوت لینے کا الزام لگایا گیا تھا۔تین ججوں کی بنچ نے تب کہا تھا کہ وہ جے ایم ایم کے رشوت ستانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کرے گی جس میں جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور سابق مرکزی وزیر شیبو سورین اور پارٹی کے چار دیگر ممبران پارلیمنٹ جنہوں نے نہیں کے خلاف ووٹ دینے کے لیے رشوت لی تھی۔

فیصلہ’ عظیم‘: وزیر اعظم
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو “عظیم فیصلہ” کے طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ یہ صاف ستھری سیاست کو یقینی بنائے گا اور نظام پر لوگوں کا اعتماد گہرا کرے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کو مقننہ میں تقریر کرنے یا ووٹ ڈالنے کے لئے رشوت لینے پر استغاثہ سے استثنی حاصل نہیں ہے۔ مودی نے ایکس پر کہا، “سواگتم! معزز سپریم کورٹ کا ایک عظیم فیصلہ جو صاف ستھری سیاست کو یقینی بنائے گا اور نظام پر لوگوں کا اعتماد گہرا کرے گا‘‘۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ہاکی انڈیا نے سینئر خواتین کے قومی کیمپ کے لیے 40 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا
تازہ ترین
پاکستانی پنجاب میں بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب، 48 گھنٹے میں 70 شہری جاں بحق
بین الاقوامی
ضلع مجسٹریٹ جموں ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے سی ای او کے طور بھی کام کریں گے
تازہ ترین
بارہمولہ: جہلم میں 55 سالہ شخص غرقآب ، بچاؤ کارروائی جاری
تازہ ترین

Related

صفحہ اول

سکولوں میں سوچھتاکہاں؟ ۔26.6فیصد میں لڑکیوں کیلئے بیت الخلاء نہیں ،6فیصد میں بند

July 18, 2025
صفحہ اول

شہر میں دست،قے اور پیٹ درد میں مبتلا 60فیصد مریضوں میں انفیکشن کی نشاندہی جون اور جولائی میں مضر صحت پانی پینے سے اضافہ ریکارڈ:میڈیکل سپر انٹنڈنٹ

July 18, 2025
صفحہ اول

ٹی آر ایف امریکہ نے عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دی

July 18, 2025
برصغیربین الاقوامیتازہ ترینصفحہ اول

امریکہ نے پہلگام حملے کے ذمہ دار ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?