بانہال // ضلع رام بن کے راجگڑھ اور کھڑی علاقوں میں پیش آئے سڑک حادثات میں کمسن سمیت 2 افراد ہلاک جبکہ 7 افراد زخمی ہوئے ہیں۔راج گڑھ میں پیر کی دوپہر بلیرو گاڑی کے ایک حادثے میں ایک تین سالہ بچہ لقمہ اجل بنا ہے جبکہ اس حادثے میں مرنے والے بچے کی ماں اور بھائی سمیت چار افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں ضلع ہسپتال رام بن منتقل کیا گیا ہے۔ یہ گاڑی دیسہ دوڈہ سے کاستی گڑھ۔ راجگڑھ رابطہ سڑک پر راجگڑھ تحصیل ہیڈ کواٹر سے تین سو میٹر اور اپنی منزل سے چند کلومیٹر کی دوری پر پیش آیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ گاڑی سڑک سے ڈیڑھ سو فٹ نیچے نالہ میں گر گئی جس کی وجہ سے اس میں ایک خاتون اور اس کے دو بچوں سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر مقامی لوگوں اور پولیس کی مدد نے پرائمری ہیلتھ سینٹر راجگڑھ منتقل کیا گیا جہاں سے تین سالہ شدید زخمی پریتم سنگھ ولد بلونت سنگھ ساکنہ ہلڑ راجگڑھ کی موت ضلع ہسپتال رام بن لیجاتے ہوئے واقع ہوئی۔ انہوں نے اس واقعہ میں زخمیوں کی شناخت 22 سالہ نشا دیوی زوجہ بلونت سنگھ اسکے چھ سالہ بیٹے انش سنگھ سنگھ ساکنان ہلڑ راجگڑھ رام بن اور ان کے دو رشتہ دار 66 سالہ بہاری لعل اور 32 سالہ دیپک سنگھ ساکنان گھائی دیسہ ضلع ڈوڈہ کے طور کی ہے اور چاروں زخمیوں کو پرائمری ہیلتھ سینٹر راجگڑھ سے ضلع ہسپتال را م بن منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ راجگڑھ ہسپتال کی ایمبولینس پچھلے ایک سال سے زائد عرصے سے بٹوت ہسپتال کے ساتھ منسلک کی گئی ہے جس کی وجہ سے پیر کے روز پیش ائے زخمیوں کو راجگڑھ اور رام بن ہسپتال پہنچانے کیلئے پرائیویٹ گاڑی والوں کو ڈھونڈ کر لانا پڑا کیونکہ لاک ڈاون کی وجہ سے مسافر برادر ٹریفک پر ضلع رام بن میں پابندی عائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر راجگڑھ کی ایمبولینس گاڑی ایک سال سے ایمرجنسی ہسپتال بٹوٹ کے ساتھ منسلک ہے جس کیو جہ سے عام مریضوں کے ساتھ ساتھ حادثوں کا شکار ہونے والے زخمیوں کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا معمول کی بات بنی ہوئی ہے۔ دریں اثنا سب ڈویڑن بانہال کے کھڑی علاقے میں اتوار کو پیش آئے کار کے ایک حادثے میں ایک بیس سالہ نوجوان کی موت واقع ہوگئی ہے جبکہ تین زخمیوں میں سے دو شدید زخمیوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ منتقل کیا گیا ہے۔ یہ کار علاقہ چکناڑوا بانہال سے مہو کی طرف جانے کے دوران کھڑی مہو رابطہ سڑک پر کاون باس کے مقام سڑک سے لڑھک کر کم از کم دو فٹ نیچے نالہ مہو منگت میں گر گئی۔ حادثے کی وجہ پی ایم جی ایس وائی کے زیر کنٹرول ناچلانہ۔ کھڑی۔ مہو رابطہ سڑک کی خستہ حالہ بتائی جاتی ہے اور اس مقام پر پہاڑی سے گر آنے والا ملبہ اور پتھر سڑک پر جمع تھے اور گاڑی اس مقام پر سڑک سے لڑھک گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سال کی برفباری کے بعد سے پی ایم جی ایس وائی نے اس روڈ کو بھلا ہی دیا ہے۔ حادثے کی خبر ملتے ہی کھڑی اور مہو سے مقامی رضاکار ، پولیس اور تحصیلدار کھڑی اشوک کمار چکرورتی موقعہ واردات پر پہنچے اور اس گہری کھائی سے چار کار سوار زخمیوں کو نکال کر پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی پہنچایا گیا جہاں ایک کو مردہ قرار دیا گیا جبکہ تین زخمیوں میں سے دو زخمیوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ روانہ کیا گیا۔ اس حادثے میں مرنے والے کی شناخت بیس سالہ محسن احمد سوہل ولد فرید احمد سوہل ساکنہ چکناڑواہ بانہال کے طور لی گئی ہے۔محسن احمد دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔ حادثے کے زخمیوں کی شناخت 22 سالہ محمد رفیق درابو ، 24 سالہ عرفان درابو اور 23 سالہ مزمل درابو ساکنان چکناڑواہ بانہال کے کے طور کی گئی ہے۔ کھڑی کے مقامی لوگوں نے ناچلانہ۔ کھڑی۔ مہو رابطہ سڑک کی خستہ حالی کے خالف ایکبار پھر آواز بلند کرتے ہوئے کہاکہ کار حادثے کی وجہ سے سڑک کی خرابی ہے اور اس کیلئے محکمہ PMGSY کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی کی ایمبولینس پچھلے کئی روز سے ناچلانہ پْل کے پاس خراب پڑی ہے اور اتوار کے حادثے میں زخمیوں کو ریلوے ٹنل کی تعمیراتی کمپنی کی ایمبولینس میں ہسپتال منتقیل کرنا پڑا ہے۔ اس سلسلے میں بات کرنے پر چیف میڈیکل افسر رامبن اور بلاک میڈیکل افسر اکڑال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی کی خراب ایمبولینس گاڑی کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ لوگوں کو مزید مسائیل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔