سرینگر//جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے مبینہ طور پرکل ہند کانگریس دہلی ہیڈکوارٹر کے گرد گھیرا ڈالنے اور راہل گاندھی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ آفس میں طلب کیے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا۔پارٹی نے کانگریس لیڈروںاور کارکنوں کی نظربندی پر بھی تنقید کی۔ کانگریس لیڈراں، ڈی سی سی کے صدور، اور سرکردہ کارکناں جمعرات کو سری نگر پارٹی آفس میں جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔ احتجاج میںکانگریس کے سینئر لیڈر طارق حمید قرہ نے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کو راج بھون کی طرف پیش قدمی کی ہدایت دی، تاہم پولیس نے ان کی باہر نکلنی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے طارق حمید قرہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت سیاسی اہداف کیلئے کانگریس پارٹی کے خلاف ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے، اس کے علاوہ لیڈروں کی شبیہ کو داغدار کرنے کیلئے بے بنیاد مقدمات گھڑا کر رہی ہے، لیکن اس طرح کے اقدامات کو شکست ہو گی۔ان کا کہناتھا’’پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ بی جے پی حکومت تمام محاذوں پر اپنی ناکامی سے توجہ ہٹانے کے مقصد سے اپوزیشن کو دبا کر سچائی کو چھپانے کے لیے کیا کر رہی ہے۔ ‘‘ قرہ نے کہا کہ کانگریس اپنی قیادت کے خلاف من گھڑت مقدمات سے نہیں گھبرائے گی بلکہ ایسے اقدامات بی جے پی کی نفرت اور انتقام کی سیاست کا مقابلہ کرنے کے انکے عزم کو مزید مضبوط کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا’’بی جے پی حکومت کانگریس پارٹی سے خوفزدہ ہے، کیونکہ پارٹی عوام کے مفاد میں تعمیری اور اصول پر مبنی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے، قیادت کے خلاف چیلنجوں اور من گھڑت مقدمات کے باوجود اس پر سمجھوتہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘‘
راج بھون کی طرف پیش قدمی ناکام
