راجوری میں کانگریس کو جھٹکا

راجوری//کانگریس پارٹی کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ضلع کے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) کے رکن اور بلاک ڈیولپمنٹ کونسل (بی ڈی سی) کے چیئرمین نے پارٹی قیادت پر عوامی نمائندوں کو نظر انداز کرنے اورپہاڑیوں کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے کے حقیقی مطالبے کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ کانگریس سے استعفیٰ دینے والوں میں ڈی ڈی سی رکن تھنہ منڈی عبدالقیوم میرہیں جنہوں نے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے چیئرمین تھنہ منڈی کے ساتھ استعفیٰ دیا جو ان کی بہو ہیں۔راجوری میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ڈی ڈی سی ممبر تھنہ منڈی عبدالقیوم میر نے کہا کہ وہ پچھلے کچھ سالوں سے کانگریس پارٹی میں ہیں اور پارٹی مینڈیٹ پر تھنہ منڈی حلقہ سے ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات بھی جیتے ہیںلیکن بدقسمتی سے پارٹی پر ضلع میں چند ایسے لیڈروں کا غلبہ ہے جو ضلعی قیادت پی سی سی میں ہیں اور دوسرے تمام لیڈروں کے ساتھ الیکشن لڑتے ہیں اور عوامی نمائندوں کو بھی نظر انداز کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی میں فیصلہ سازی اعلیٰ قیادت کرتی ہے اور عوامی رابطہ رکھنے اور میدان میں کام کرنے والے رہنماوں کو فیصلہ سازی میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔موصوف نے کہاکہ’’میں بی ڈی سی کے چیئرمین تھنہ منڈی کے ساتھ کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور ہمارے سینکڑوں کارکن بھی پارٹی سے مستعفی ہو رہے ہیں۔عبدالقیوم میر نے اپنے استعفے کو پہاڑی کاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہاڑی قبیلہ ایک نظر انداز قبیلہ ہے جو شیڈول ٹرائب کا حق حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے لیکن مرکز میں آنے والی حکومتوں نے اس حقیقی مطالبے کو نظر انداز کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم پہاڑی اپنے قبیلے کے شیڈول ٹرائب کی حیثیت کی خاطر کوئی بھی سیاسی قدم اٹھا سکتے ہیں اور چونکہ کانگریس کی قیادت اس مطالبے سے لاعلم نظر آتی ہے اس لئے میں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔