سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے ذالڈگر میں گرفتار نوجوان کو ٹی آر ایف کا ایک سرگرم رکن جتلایا ہے۔اس پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو عسکری صفوں میں شامل ہونے کیلئے مائل کرنے اور انہیںاکسانے میںملوث ہے۔ ارسلان فیروز ولد فیروز احمد آہنگر کی گرفتاری جمعرات کی صبح عمل میںلائی گئی تھی۔مذکورہ نوجوان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پتھر بازی میں ملوث رہا ہے۔پولیس ریکارڈ میں ارسلان کو رواں برس 23اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور 29نومبر کو اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔ وہ پیشے سے ایک میکینک ہے اور ماضی میں پتھرائو کے واقعات میں ملوث رہا ہے۔تاہم این آئی اے بیان کے مطابق مذکورہ نوجوان انتہا پسندی اور نوجوانوں کو جنگجوئوں کی صفوں میں شامل ہونے کے لیے بھرتی کرنے میںملوث ہے ۔ یہ مقدمہ کالعدم لشکر طیبہ تنظیم کی سایہ دار تنظیم ٹی آر ایف کے کمانڈروں سجاد گل، سلیم رحمانی عرف ابو سعد اور سیف اللہ ساجد جٹ کی طرف سے یونین ٹیریٹری اور ملک کے دیگر حصوں میں پرتشدد سرگرمیوں میں شامل ہونے کے لیے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بنیاد پرستی، بھڑکانے اور بھرتی کرنے کے الزام میں درج کیا گیا ہے. ۔ بیان کے مطابق فیروز، ان لوگوں کے ساتھ ایک مجرمانہ سازش کے تحت پہلے سے طے شدہ اہداف کی جاسوسی کے لیے افراد کو بھرتی کرنے کے علاوہ لشکر اور اس کے فرنٹ ملحقہ، ٹی آر ایف کی مدد کیلئے ہتھیاروں کی نقل و حمل میں بھی تعاون کر رہا تھا۔
ذالڈگر کا نوجوان ٹی آر ایف کا رکن
