راجوری//راجوری کے دور افتادہ دھارکیری گاؤں میں قائم کردہ پرائمری ہیلتھ سنٹر میں سٹاف بالخصوص ڈاکٹروں کی شدید قلت کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگیاں متاثر ہورہی ہیں تاہم متعلقہ حکام کی جانب سے مذکورہ ہیلتھ سنٹر میں سٹاف کی قلت کو پورا کرنے کیلئے کوئی عملی قدم ہی نہیں اٹھایا جارہا ہے ۔اس معاملہ سے تنگ آکر مقامی لوگوں کی جانب سے گائوں میں احتجاج کا عمل شروع کیاگیا ۔محکمہ صحت کے افسران کی طرف سے اس یقین دہانی کے باوجود گزشتہ دو ہفتوں میں گاؤں والوں کا یہ دوسرا احتجاج ہے۔مظاہرین کی مانگ ہے کہ ہفتے میں دو دن مریضوں کی نگرانی کیلئے ہسپتال میں ایک ڈاکٹر کو تعینات کیا جائے گا۔گائوں کے مقامی لوگ پرائمری ہیلتھ سنٹر کے سامنے جمع ہوئے اورانہوں نے احتجاج کے دوران کہاکہ یہ ضلع کا ایک دور افتادہ گاؤں ہے اور اس کی آبادی بہت زیادہ ہے جبکہ حکومت نے اس گاؤں میں ایک بنیادی صحت مرکز قائم کیا ہے جس کا مقصد علاقے کے تین سے چار گاؤں کے لوگوں کی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں ابھی تک کوئی ڈاکٹر تعینات نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو ضرورت کے مطابق صحت کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔گاؤں والوں نے مزید کہا کہ دو ہفتے قبل ہسپتال کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر راجوری کی ہدایت پر محکمہ صحت کے افسران نے مداخلت کرتے ہوئے ہفتے میں دو دن کے لئے ایک ڈاکٹر کو منسلک کرنے کا حکم دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ ’’اٹیچ منٹ آرڈر جاری کر دیا گیا ہے لیکن ڈاکٹر ابھی تک ہسپتال میں نہیں پہنچ سکا ہے اور علاقے کے لوگ اب بھی اس پرائمری ہیلتھ سنٹر میں ڈاکٹر کی دستیابی کے منتظر ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بغیر کسی تاخیر کے ہسپتال میں مستقل بنیادوں پر ڈاکٹر کی تعیناتی کی جائے تاکہ علاقے کے لوگوں کو صحت کی سہولیات میسر آسکیں جبکہ محکمہ صحت ڈاکٹر کی اٹیچ منٹ آرڈر پر عمل درآمد کرے جب تک حکومت کی طرف سے کوئی مستقل پوسٹنگ نہیں کی جاتی۔