سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کل ایک میٹنگ کے دوران حکومت کی جانب سے پچھلے سال ریاست کے دُور افتادہ علاقوں کے لئے شروع کی گئی ہوائی رابطہ سکیم کی پیش رفت کا جائیزہ لیا۔اس وقت ریاستی حکومت14 دُور افتادہ علاقوں کے لئے چار خدمات چلا رہی ہے جن میں گُریز، تُلیل، دوڈہ، کشتواڑ، کرناہ، کرگل، دراس، پدم، لیہہ، نوبرا، پونچھ، راجوری اور دیگر مقامات شامل ہیں۔رعائتی نرخوں کی یہ چاپر خدمت حکومت نے گذشتہ برس شروع کی تھی جس کا مقصد ریاست کے دور دراز اور کٹے ہوئے علاقوں میں رہایش پذیر لوگوں بالخصوص، طُلاب،بُزرگ شہریوں اور دیگر ضرورت مندوں کو پورے سال آسان ہوائی رابطہ فراہم کرنا ہے۔وزیر اعلیٰ نے متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ ان مقامات پر لازمی ہیلی پیڈ سہولیات قائم کریں تا کہ چاپروں کو لینڈنگ میں دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے خدمات کو مزید موثر بنانے کے لئے لازمی بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کی بھی ہدایت۔محبوبہ مفتی نے کشتواڑ، راجوری اور کرگل ہوائی پٹیوں کو بڑھاوا دینے میں حائل رکاوٹوں کو دُور کرنے کی ہدایت دی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ سکیم کی شروعات سے لے کر اب تک ان چاپروں کی جانب سے535 پرواز گھنٹے دستیاب کئے گئے جس سے ان علاقوں کے لوگ مستفید ہوئے۔ چاپر سروس نے اس مدت کے دوران44 لاکھ روپے کی آمدن بھی حاصل کی۔چیف سیکرٹری بی بی ویاس، ڈی جی پی ڈاکٹر ایس پی وید، فائنانشل کمشنر مکانات و شہری ترقی کے بی اگروال، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹری کشمیر اور جموں کے صوبائی کمشنر، ائیر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے نمائیندے اور کئی دیگر اعلیٰ افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔