دومختلف ٹیکوں کی خوراکیں

سرینگر//ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ کووروناوائرس مخالف ویکسین کی الگ الگ خوراکیں بہترین حفاظت فراہم کرتے ہیں ۔ دو الگ الگ ٹیکے وائرس کے خلاف بہتر قوت مدافعت پیداکرنے میں اہم رول اداکرتے ہیں ۔ سی این آئی کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے جمعہ کے روز کہا کہ آکسفورڈ کی تحقیقات کے مطابق لوگوں میں دو مختلف ٹیکوں کی پہلی اور دوسری خوراک دینے سے ایک ہی ویکسین کی دو خوراکوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط مدافعتی ردعمل ہوتا ہے۔اس تحقیق میں پتا چلا ہے کہ فائزر کی دوسری خوراک کے بعد ایسٹرا زینیکا کی ایک خوراک نے ان افراد کے مقابلے میں اینٹی باڈی کا مضبوط رد عمل پیدا کیا ہے جنھیں آسٹرا زینیکا کی دو خوراکیں دی گئیں تھیں۔ڈاکٹر نثارالحسن نے بتایا کہ اسپین میں کارلوس 111 ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ کی جانے والی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فائزر کی پہلی خوراک کے بعد اسٹرازیناکا کی دوسری خوراک اس بیماری کے پھیلاؤ اور روک تھام کیلئے مکمل طور پر محفوظ اور موثر تھی۔انہوں نے کہا ویکسین کے امتزاج کو ہیٹرولوگس پرائم بوسٹ کہا جاتا ہے اور یہ جسم کے قوت مدافعت کے نظام کو ایک سے زیادہ طریقوں سے وائرس کی شناخت کرنے کی تربیت دیتا ہے۔یہ مرکب اور میچ کی حکمت عملی ایبولا جیسی دوسری بیماریوں کے خلاف ویکسین کے لئے متعین کی گئی ہے۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ ویکسین کے تبادلے سے کوڈ 19 کے خلاف جنگ مضبوط ہوسکتی ہے۔ڈاکٹر نثار نے مطالعات کی بنیاد پر کہاکہ برطانیہ ، کینیڈا ، فرانس ، اسپین ، سویڈن ، متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت متعدد ممالک نے شہریوں کو اپنے دو الگ الگ ویکسین شاٹس لگانے کی اجازت دی ہے۔ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ہندوستان میں جلد ایک اور ویکسین متعارف ہورہی ہے جس سے زیادہ سے زیادہ لوگوںکو ویکسین فراہم ہونے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر اس وقت کووی شیڈ اور کو ویکسین ہے اور اگر کسی نے کووی شیڈ لیا ہے وہ کوویکسین لے سکتا ہے ۔