جموں//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ یہ وہی سرزمین ہے (جموں) جہاں سیاما پرساد مکھرجی اور پنڈت پریم ناتھ ڈوگرہ نے جموں و کشمیر کے باقی ملک کے ساتھ مکمل انضمام کے لئے جدوجہد کی تھی۔
اُنہوں نے کہا، "ہمارے رہنما، شیاما پرساد مکھرجی نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے عظیم قربانی دی کہ ملک میں صرف 'ایک پردھان، ایک نشان، ایک ودھان (ایک وزیر اعظم، ایک جھنڈا اور ایک آئین) ہے۔
آرٹیکل 370کے تحت، جموں و کشمیر کے منتخب سربراہ حکومت کو وزیر اعظم کہا جاتا تھا، ریاست کا اپنا جھنڈا اور ایک الگ آئین تھا۔
شاہ نے اپنی تقریر کا آغاز ماتا ویشنو دیوی کے سامنے جھک کر اور ملک کی خدمت میں جان دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ان سی آر پی ایف اہلکاروں کی خدمات کی تعریف کی جنہوں نے ملک میں امن اور اتحاد کے لیے لڑ کر ایوارڈ حاصل کیے ہیں۔
اسی دوران شاہ نے کہا"2014 کے بعد سے نریندر مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا ہے، تب سے ہی جموں و کشمیر میں بہت کچھ ہوا ہے۔ جمہوریت کو نچلی سطح تک لایا گیا ہے۔ یہاں کے ہر گاؤں نے پنچ اور سرپنچ کو منتخب کیا ہے جنہیں گاؤں کی سطح پر ترقی کے لیے کام کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد، خواتین اور قبائلیوں جیسے کمزور طبقات کو ان کا صحیح مقام یقینی دیا گیا ہے۔ زمین پر 33ہزارکروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا ہدف بنایا گیا تھا اور اس کے لئے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو مبارکباد دیتا ہوں"۔
اُنہوں نے کہا"جموں و کشمیر میں سڑکوں کی توسیع میں تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں چاہے یہ شاہراہیں ہوں، دیہاتوں میں بڑی یا چھوٹی سڑکیں ہوں۔ سات نئے میڈیکل کالج، 2 ایمس بھی قائم کیے گئے ہیں۔بدعنوانی سے بھی مؤثر طریقے سے نمٹا جا رہا ہے"۔
انہوں نے کہا، "جب بھی سی آر پی ایف کو کسی مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے بلایا جاتا ہے، لوگ یہ جانتے ہوئے بھی راحت کی سانس لیتے ہیں کہ حالات کو فوری طور پر قابو میں لایا جائے گا۔آر اے ایف نے مقامی پولیس فورس کو فسادات کو زیادہ پیشہ ورانہ طریقے سے سنبھالنے کی تربیت بھی دی ہے اور اس کے بعد سے دونوں نے مل کر کام کیا ہے"۔
شاہ نے کہا، "وزیراعظم نے 5ٹریلین ڈالر کی معیشت کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس کے لیے سی آر پی ایف کو امن و سکون کو یقینی بنانے کے لیے ایک بڑا کردار ادا کرنا ہے"۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں احکامات پاس کیے گئے ہیں کہ سی اے پی ایف کی پریڈ ملک کے مختلف حصوں میں منعقد کی جاتی ہے تاکہ یہ تنظیمیں مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت اور قریبی تعلق قائم کر سکیں۔
اپنے خطاب سے پہلے شاہ نے یہاں مولانا آزاد اسٹیڈیم میں سی آر پی ایف کے 83ویں یوم تاسیس پریڈ میں سلامی لی۔ یہ پہلی بار ہے کہ سی آر پی ایف کی یوم تاسیس پریڈ تنظیم کے ہیڈکوارٹر کے باہر کہیں بھی منعقد کی جا رہی ہے۔
فورس کے مختلف ونگز کے چاق و چوبند دستے نے پوڈیم سے پہلے مارچ کیا، جہاں شاہ نے ایک عام ڈوگرہ پگڑی پہنے سلامی لی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ (ایم او ایس)، پی ایم او، لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا، جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس پنکج مٹھل، مرکزی داخلہ سکریٹری اے کے سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، وہیںڈائریکٹر آئی بی اروند کمار، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ارون کمار مہتا، کلدیپ سنگھ ڈی جی سی آر پی ایف، دلباغ سنگھ ڈی جی پی جموں و کشمیر، پنکج کمار سنگھ ڈی جی بی ایس ایف، اور دیگر سینئر سول اور پولیس افسران نے تقریب میں شرکت کی۔
اس کے علاوہ بڑی تعداد میں سکول کے بچوں اور دیگر عام شہریوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔