جاوید اقبال
مینڈھر// دارالعلوم محمودیہ میں یک روزہ عظیم الشان سالانہ اجلاس و جلسۂ دستاربندی و تقسیم انعامات کا انعقاد دو نشستوں پر مشتمل کیا گیا۔ اس اجلاس کی پہلی نشست میں نظامت کے فرائض مولوی عبید اللہ رضوان محمودی نے انجام دی۔،تمہیدی کلمات کے بعد تلاوت قرآن و نعت النبی انتہائی خوبصورت انداز میں پڑھائی۔ اس کے بعد مفتی عبدالرحیم محمودی انوری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔اس نشست کی سرپرستی ناظم مدرسہ حضرت مولانا فتح محمد نے کی جبکہ صدارت کے فرائض محمد لطیف شبنم ڈپٹی چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ نے انجام دئے اور بطورِ مہمان خصوصی غلام نبی وانی ،زونل ایجوکیشن آفیسر منکوٹ اور مولانا ارشاد احمد ضیائی ،مہتمم مدرسہ دعوت الحق گلہوتہ ہرنی شریک رہے۔ مدرسہ کے مختلف شعبہ جات: شعبہ دینیات، شعبہ تحفیظ القرآن الکریم، شعبہ عالمیت، شعبہ حفظ پلس، شعبہ علوم عصریہ مدینہ پبلک سکول اور شعبہ مکاتب نے حصہ لیا اور خوبصورت دلنشین انداز میں پورے خطے کے اعتبار سے ایک جاندار شاندار اور منفرد انوکھے پروگرام پیش کئے، جبکہ دوسری نشست کی مکمل صدارت ناظم مدرسہ مولانا فتح محمد نے کی اور نامی گرامی علماء و مشائخ، سیاسی سماجی، علمی ادبی شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلام پاک، اور نعتیہ کلام سے ہوا، پھر مدرسہ کے شعبہ دینیات نے اپنی صبحِ تعلیم کا نمونہ یعنی درودشریف اور اسمائے حسنی بڑے ہی جاذب انداز میں پیش کرکے پورے مجمع پر ایک بہترین اثر چھوڑا۔ مدرسہ کے ایک فعال شعبے شعبہ تحفیظ القرآن الکریم کے استاذ قاری سید عبدالباسط اشاعتی نے اپنا تعلیمی نمونہ پیش کیا۔ مدرسہ کے ناظم تعلیمات مفتی محمد اسداللہ نے اپنی زیر نگرانی چلنے والے شعبے علم بالقلم کا تعارف کرایا اور اس کا ایک نمونہ پیش کیا۔ پھر انہوں نے شعبہ کے ایک طالبعلم عمر آفتاب بن آفتاب احمد کو اسٹیج پر دعوت دی جنہوں نے مجمع کے سامنے بورڈ پر سورۃ الکوثر قرآنی رسم الخط میں لکھی اور اسی طالبعلم کے ہاتھ سے لکھی ہوئی سورہ یسین اور دیگر طلبہ کی کاپیاں لوگوں کو دکھائیں۔مدرسہ کے شعبہ دینیات کے استاذ مولانا محمد ریاض نے ناظرہ قرآن مجید اور نورانی قاعدے کا تعلیمی نمونہ پیش کیا ۔
انہوں نے بتایا کہ جو طالبعلم اس طرز پر قاعدہ مکمل پڑھ لیتا ہے اس کے لئے قرآن ناظرہ پڑھنا بہت آسان ہوجاتا ہے اور چند مہینوں میں ہی قرآن مکمل ہوجاتا ہے اور یہ طلبہ اگلی کلاس کے لئے تیار ہوجاتے ہیں۔ اس اجلاس میں مدرسہ کے شعبہ علوم عصریہ مدینہ پبلک اسکول کا تعلیمی مظاہرہ پیش کیا گیا جس میں ننھے منے بچوں اور بچیوں نے رنگا رنگ پروگرام پیش کر کے سامعین سے خوب داد و تحسین وصول کی۔ یہ بات بھی یاد رہے کہ اس اجلاس میں عربی، انگریزی، اردو زبانوں میں مختلف الانواع موضوعات پر اپنی تقاریر پیش کیں۔ اجلاس کے آخیر میں گرامی قدر مہمانان سے تاثرات لئے گئے۔ اس کے بعد شعبہ تحفیظ القرآن الکریم کے ان چار طلبہ کی دستاربندی کی گئی اور ان کو انعامات سے بھی نوازا گیاجنہوں نے مکمل قرآن مجید زبانی یاد کیا تھا ۔ اس کے علاوہ شعبہ عالمیت کے موقوف علیہ کے طلباء کو اجازت ناموں اور انعامات سے نوازا گیا۔ اس اجلاس میں سالانہ امتحانات میں مختلف شعبہ جات کے امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات سے نوازا گیا، اور دارالعلوم محمودیہ کے فیض یافتگان علماء کرام یعنی ابنائے قدیم میں سے اس موقعہ پر مفتی عبدالرحیم محمودیہ انوری، مولانا منظور محمودی رحمانی، شمس الزماں خان محمودی انوری، مولوی عبدالجبار خان محمودی قاسمی،کو ان کی بہترین علمی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ردائے تکریم اور سند اعزاز سے نوازا گیا۔ اس میں مولانا غلام محی الدیں امام وخطیب جامع مسجد یوسف منکوٹ و مفتی افتخار احمد اشاعتی نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور ادارہ کے جملہ شعبہ جات کی کارکردگی پر اطمینان و خوشی کا اظہار کیادن کی نشست میں بحیثیتِ صدر اور بحیثیتِ مہمان خصوصی شرکت کرنے والوں کی خدمت میں مدرسے کی جانب سے سپاس عقیدت بھی پیش کیا گیا اور یوں ناظم مدرسہ حضرت مولانا فتح محمد کی رقت آمیز دعا پر یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ اگلے روز مدرسہ دارالعلوم محمودیہ اور مدینہ پبلک اسکول مینڈھر کے تمام طلبہ و طالبات کو تشجیعی انعامات بھی دئیے گئے۔