عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//محکمہ تعلیم کشمیرنے پرائیویٹ سکولوں کیلئے رہنما خطوط جاری کردئے ہیں ،جن کے تحت داخلہ فیس یاڈونیشن سمیت کوئی بھی اضافی فیس وصول کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے ۔حکمنامے کے مطابق نجی سکولوں کو اپنی من پسنددکانات کے ذریعے کتابیں یا دیگر مطالعاتی مواد فروخت کرنے پر بھی روک لگادی گئی ہے۔ اس سلسلے میں چیف ایجوکیشن افسروں کی جانب سے وادی کے سبھی اضلاع میں قائم تمام چھوٹے بڑے بشمول نامی گرامی پرائیویٹ سکولوں کے منتظمین تک محکمہ تعلیم کے احکامات تحریری شکل میں پہنچادئیے گئے ہیں ۔ان احکامات میں کہاگیاہے کہ بعض نجی سکول پہلے ہی جاری کردہ احکامات اور ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام ہیں اور اس کے بجائے اپنی پالیسیوں پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔جاری سرکیولر میں نجی سکولوں سے سختی سے احکامات کی تعمیل کیلئے ہدایات میں واضح کیاگیاہے کہ کوئی بھی پرائیویٹ سکول بچوں یا ان کے والدین سے اضافی فیس وصول نہیں کرے گا۔ پرائیویٹ سکولوں کو داخلہ فیس یا عطیات سمیت کوئی بھی اضافی فیس وصول کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔ رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ 2009 کے مطابق جمع کی گئی کوئی بھی فیس والدین اورسرپرستوں کو واپس کی جانی چاہئے۔ نجی سکولوں کو اپنی دکانوںکے ذریعے کتابیں یا دیگر مطالعاتی مواد فروخت کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ تمام سکولوں کو نئی تعلیمی پالیسی2020 کے مطابق مشترکہ نصاب پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔حکمنامے کے مطابق پرائیویٹ سکولوں کو اپنے احاطے میں موسم سرما کے کوچنگ کلاسز کے انعقاد سے گریز کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ حکمنامے کے مطابق عدم تعمیل سخت کارروائیوں کا باعث بنے گی۔