محمد بشارت
کوٹرنکہ //راجوری ضلع کے تعلیمی زون خواص میں شعبہ تعلیم کا تدریسی نظام بنیادی سہولیات کی شدید قلت اور محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے مفلوج ہوتا جارہا ہے ۔زون کے تحت آنے والے گور نمنٹ مڈل سکول بینا کنتھول کی عمارت گزشتہ 9برسوں سے نا قابل استعمال ہے جس کی وجہ سے سکول میں رجسٹر ڈ 80کے قریب بچے کھلے عام اور کیچڑ میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگوں نے شعبہ ایجوکیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ 2014میں آئی تیز آندھی کی وجہ سے سکول کی چھٹ اڑنے کیساتھ ساتھ عمارت کو نقصان پہنچا تھا لیکن اس کے بعد آج تک عمارت کی مرمت ہی نہیں کی جاسکی ۔خواص کی پنچایت سڈا کی وارڈ نمبر 6میں قائم سرکاری مڈل سکول کے بارے میں مقامی سرپنچ محمد شریف و پنچ چھٹکار سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ1980 میں انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ علاقہ میں ایک پرائمری سکول قائم کیاگیا تھا جبکہ عوامی مانگ اور بچوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے 2009میں سکول کو پرائمری سکول مڈل کر دیا ۔
انہوں نے بتایا کہ اسی پرائمری سکول کی عمارت کی تعمیر 2006میں کی گئی تھی تاہم 2014میں عمارت تیز آندھی کی نظر ہو گئی ۔پنچایتی اراکین نے مزید بتایا کہ 2016میں اے سی آر کے تحت 3کمروں کی تعمیرکیلئے حکام کی جانب سے 7لاکھ 40ہزار روپے کے قریب رقم منظور کی جبکہ مذکورہ عمارت کی تعمیر کیلئے ٹھیکیدار نے بنیادیں بھی رکھی لیکن اس کا پلنتھ ڈالنے کے بعد سے ہی ٹھیکیدار غائب ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سکول سڑک سے 3کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اور منظور کی گئی حقیر رقم تعمیر کیلئے مناسب نہیں ہے جس کی وجہ سے آج تک کام بند پڑا ہوا ہے ۔مقامی لوگوں نے سکول کی تعمیر کو بد قسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ ایجوکیشن مبینہ طورپر غریب بچوں کی زندگی کیساتھ کھلواڑ کررہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سکول میں زیر تعلیم بچے عمارت کی عدم دستیابی کی وجہ سے نئی عمارت کے پلنتھ پر کیچڑ میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔والدین نے بتایا کہ خراب موسم کے دوران بچوں کو اکثر چھٹیاں دی جاتی ہیں لیکن محکمہ کے اعلیٰ آفیسران ،مقامی انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ خواص کے پسماندہ علاقوں میں قائم سکولوں میں بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہو چکے ہیں ۔متعلقہ زونل ایجوکیشن آفیسر نے بتایا کہ سکول کے سلسلہ میں انہوں نے اپنی سفارشات تحریری طورپر اعلیٰ حکام تک پہنچا ئی ہوئی ہیں ۔مقامی لوگوں اور پنچایتی اراکین نے جموں وکشمیر کی لیفٹیننٹ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سکول کی حالت کو درست کرنے کیلئے محکمہ ایجوکیشن اور ضلع انتظامیہ راجوری کو ہدایت جاری کی جائیں ۔