سوپور// حکومت ہند کی جانب سے سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے’انڈین سائبر کرائم کوآرڈی نیشن سنٹر‘نامی اسکیم کے نفاذ کے ذریعے کی جانے والی پہل کی مناسبت سے سوپور کے سرکاری ڈگری کالج برائے خواتین میں کمپیوٹر سائنس کے شعبہ نے جمعرات کو’سائبر جاگرتا دیوس منایا‘‘اور خواتین کے خلاف سائبر جرائم پر ایک روزہ سمینار کا انعقاد کیا ۔ ایس پی سوپور سدھانشو ورما اس موقع پر مہمان خصوصی تھے اور کشمیر یونیورسٹی کے ڈاکٹر فہیم مسعودی، عازم مشتاق پنڈت ایک معروف وکیل اور سائبر لاء کے ماہر پروفیسر تنویر احمد گورنمنٹ ڈگری کالج بارہمولہ اور میر وسیم ریجنل ڈائریکٹر آئی سی آئی لمیٹیڈکا عملہ اور طلبا کے علاوہ سمینار میں ممتاز لوگوں اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ پروگرام کی شروعات کالج کے پرنسپل پروفیسر ایف آر بیگ نے کی۔ ڈاکٹر فہیم مسعودی نے سائبر کرائم کے مختلف ابھرتے ہوئے رجحانات جیسے ہیکنگ فراڈ، فشنگ اور ہتک عزت کے مسائل اور خواتین کے لیے مخصوص سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق چیلنجز پر بات کی۔ سائبر جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ماہرین کے ساتھ پروفیسر زبیر مسعودی شربراہ شعبہ کمپیوٹر سائنس کے زیر انتظام سائبر جرائم کے موضوع پر بحث کی گئی اور مختلف سائبر خطرات جیسے آن لائن بینکنگ فراڈ اورسوشل میڈیا سائبر کے ذریعے جعلی خبروں کی اشاعت پر سوشل میڈیا کے اثرات پر تفصیلی گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے بہت سارے چیلنج موجود ہیں اور دور حاضر میں ہر ایک کو سائبر خطرات سے نمٹنے کے طریقے سیکھنے اور اس کا شکار بننے سے روکنے کی اشد ضرورت ہے۔