حکیم الرحمان سلطانی کے پُراسرار قتل پر مزاحمتی جماعتوں کو تشویش

 سرینگر//حریت (گ) کے رکن حکیم الرحمان سلطانی کے نامعلوم بندوق برداروں کے بہیمانہ قتل کی مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے، سالویشن مومنٹ، پیپلز لیگ، محاذ آزادی کے ایک دھڑے ، مسلم لیگ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مسلم کانفرنس چیئرمین شبیر احمد ڈار ،تحریک استقلال چیئرمین غلام نبی وسیم،محمد رمضان اور شریف الدین شامل تھے ، بمئی سوپور گئے اورحکیم الرحمان کے لواحقین سے تعزیت پرسی کی۔ شبیر ڈار نے کہاکہ حکیم الرحمان اور آصف نذیر ڈار کو مارنا ظلم و ستم کی مثال ہے ۔ شبیر ڈار نے کہاکہ حکیم الرحمان ایک دینداراور پر خلوص حریت پسند تھے اور ان دونوں حریت پسندوں کا صرف ایک قصور تھا کہ یہ تحریک آزادی کے کاروان حق کا حصہ تھے ۔ادھر  پیپلز لیگ چیئر مین شیخ محمد یعقوب نے کہا کہ آ ج تک سینکڑوں حریت پسندوں کو نا معلوم بندوق برداروں کی آ ڑ میں مارا گیالیکن ان حربوں سے تحریک کو ہر گز دبا یا نہیں جاسکتا ہے ۔اس دوران لیگ کے جنرل سیکرٹری غلام نبی درزی کی قیادت میں وفد بو مئی سوپورگیا اورلواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کی۔ پارٹی تر جمان کے مطابق لیگ کے وائس چیر مین محمدیاسین عطائی نے پلوامہ کے آ صف نذیر کی نسیم باغ سرینگر اور اچھ بل میں بلال احمد بٹ ساکنہ یاری پورہ کو لگام کے  مارے جانے پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔اس دوران  سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ معصوم لوگوں کی جان لینا نہ صرف غیر اسلامی ہے بلکہ غیر انسانی بھی ۔ظفر بٹ نے نسیم آباد حضرت بل میں ایک نوجوان آصف نذیر ڈار کی پُر اسرار ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ محاذآزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر نے حکیم الرحمان اورحضرت بل نسیم باغ میںآصف نذیر ڈارکو نامعلوم بندوق برداروں  کے ہاتھوں گولی مارکر ہلاک کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔مسلم لیگ نے بمئی سوپور میں غیبی ہاتھوں کے ذریعے حکیم الرحمان کو موت کی آغوش میں پہنچانے اور اچھ بل اسلام آباد میں وردی پوشوں کے ہاتھوں بلال احمد بٹ ساکنہ تانترے پورہ یاری پورہ کی ہلاکت پرپر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔ لیگ کے وفود قائمقام چیرمین عبدالاحد پرہ اور جنرل سیکریٹری محمد رفیق گنائی کی قیادت میں ارشاد احمد پرہ، وحید احمد گوجری، غلام النبی راتھر، خورشید احمد ڈاراور عرفان احمد پر مشتمل بمئی سوپور اور تانترے پورہ کولگام گیا اورجنازوں میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کی ۔