حکومت سازی کا دعویٰ پیش عمرعبداللہ کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات، حمایتی خطوط تھما دیئے

’’ صدر جمہوریہ اوروزارت داخلہ سے رائے لی جائیگی،حلف برداری بدھ کے روز متوقع‘‘

سرینگر// نیشنل کانفرنس کانگریس اتحاد نے جمعہ کی شام حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا ہے تاہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس معاملے پر صدر جمہوریہ اورمرکزی وزارت داخلہ کی رائے جانے کیلئے مہلت طلب کی ہے۔نیشنل کانفرنس لیجسلیچر پارٹی سربراہ عمر عبداللہ کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کیلئے نامزد کرنے کے بعد کانگریس کا غیر مشروط حمایت دینے کا مکتوب ملنے کے بعد عمر عبداللہ نے شام پونے 8بجے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کیساتھ ملاقات کی اور انہیں نیشنل کانفرنس، کانگریس، سی پی آئی ایم اور آزاد اراکین کے حمایتی خطوط سونپ دیئے۔ عمر نے حمایتی خطوط سونپنے کے ساتھ ہی اپنی حکومت کا دعویٰ پیش کیا۔ایل جی سے ملاقات کے بعد عمر عبداللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا’’ میںابھی راج بھون سے واپس آیا ہوں،ایل جی صاحب سے میری ملاقات ہوئی،ملاقات کے دوران میں نے انہیں این سی کے علاوہ کانگریس، سی پی آئی ایم، آزاد اراکین اورعام آدمی پارٹی کی طرف سے این سی کوحمایت دینے کے خطوط حوالے کئے،اور ان سے گذارش کی کہ جلد سے جلد وہ تاریخ مقرر کرے، تاکہ حلف لیا جائے، اور لوگوں کی چنی ہوئی حکومت اپنا کام سنبھالے‘‘۔عمر نے مزید کہا’’یہ لمبا سلسلہ رہے گا، کیونکہ ایسا نہیں ہے کہ ایک چنی ہوئی حکومت دوسری حکومت کو اقتدار سنبھالے،یہاں مرکز کی حکومت ہے، یہ یونین ٹریٹری ہے اور ایل جی صاحب کو کاغذ تیار کر کے پہلے راشٹر پتی بھون بھیجنے ہیں، وہاں سے وہ مرکزی وزارت داخلہ بھیجیں جائیں گے، وزارت داخلہ اس حوالے سے موجود قواعد کے مطابق کارروائی کرے گی، اور واپس بھیج دے گی‘‘۔انہوں نے کہا’’فی الحال ہمیں کہا گیا ہے کہ اس میں دو تین دن لگ جائیں گے‘‘۔عمر عبداللہ نے کہا’’منگل یا بدھ سے قبل یہ ممکن نہیں دکھائی دے رہا ہے۔امید کی جارہی ہے کہ اگر یہ سارا عمل منگل تک مکمل ہوجائے، تو بدھ کے روز حلف لینے کی تقریب ہوگی‘‘۔انہوں نے کہا کہ میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ اس حکومت میں جموں کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔