سرینگر// شہر سرینگر کے سازگری پورہ حول علاقے میں اتوار کو مشتبہ جنگجوئوں نے پولیس کی ایک ناکہ پارٹی کو نشانہ بنا کر فائرنگ کی ۔ جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور عام شہری زخمی ہو گئے۔واقعہ کے بعد آس پاس علاقوں میں راہ گیروں سے پوچھ تاچھ کی گئی، گاڑیوں کی تلاشی لی گئی لیکن کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔ سازگری پورہ حول میں اتوار کی دوپہرعلاقے میں پولیس پارٹی کھڑی تھی جس دوران وہاں مسلح افراد نمودار ہوئے، جنہوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی ۔ گولیاں چلنے سے یہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ دوپہر 12بجکر 06منٹ پر پیش آیا اور اُسی وقت پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز اہلکار یہاں پہنچ گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ جنگجوئوں کی فائرنگ سے کانسٹیبل فاروق احمد چوپان ساکن شالیمار زخمی ہوا ، جس کی ٹانگ میں گولی لگی جبکہ زخمی شہری کی شناخت صفاکدل کے منیر احمد مسگر ولد غلام رسول کے بطور ہوئی ۔ دونوں کو علاج و معالجہ کیلئے صورہ اور صدر اسپتال منتقل کردیا گیاجہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔یہ جڈی بل پولیس تھانے کی پارٹی تھی۔پولیس نے بتایا کہ مسلح جنگجوئوں کی طرف سے سازگری پورہ حول علاقے میں پولیس ناکہ پارٹی پر حملہ کے بعدپورے علاقے کو سیل کر دیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش بڑے پیمانے پرکی گئی ۔ ادھر حملے کے بعد شہر خاص کے علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی اور کچھ مقامات پر راہگیروں اور گاڑیوں کی تلاشی بھی لی گئی ۔ پولیس نے اس سلسلے میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔