عشرت حسین بٹ
پونچھ//اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست سے پی ڈی پی امید وار اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہیں تعجب ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر میں ایک ایسی پارٹی کی حمایت کر رہی ہے جس نے کشمیر میں حوالہ پیسہ لایا اور کشمیر میں ملی ٹینٹوں تک پہنچایا۔ ان خیالات کا اظہار موصوفہ نے پونچھ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پہلگام میں سیاحوںپر آج تک ایسا کوئی بھی حملہ نہیں ہوا اور سرکار کو ایسا حملہ کرنے کی تحقیقات کرنی چاہیے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا اس سیاسی جماعت کے ساتھ اس حملے کا کوئی کنکشن تو نہیں ہے جس جماعت نے جموں و کشمیر میں ملی ٹینٹوں کے لیے سب سے زیادہ حوالہ پیسہ لایا۔ انہوں نے کسی بھی سیاسی جماعت کا نام لیے بغیر کہا ’’ایسی پارٹی ایسے ہی کنکشن کا استعمال کر کے کشمیر میں پولنگ کم کروانے کی کوشش میں لگے ہوئی ہے تاکہ محبوبہ مفتی عوام کی آواز پارلیمنٹ تک پہنچنے نہ دیاجائے‘‘۔محبوبہ کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی دوسری جماعتوں کو استعمال کر کے پی ڈی پی کو ہرانا چاہتی ہے لیکن میں یہ کہتی ہوں کہ ایسی جماعتوں کی کشمیر میں ضمانت ضبط ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جموں کشمیر کی عوام خصوصی طور پر نوجوانوں میں پی ڈی پی کا ماحول بن چکا ہے اور وہ اپنی آواز پی ڈی پی کی آواز کے ساتھ ملا کر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کے ہزاروں معاملات ہیں جنہیں پی ڈی پی کے علاوہ کو ئی بھی سن نہیں رہا ہے اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو لگتا ہے کہ ان کے تمام معاملات پی ڈی پی حل کرے گی اور وہ انہیں حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر اننت ناگ راجوری حلقہ انتخاب سے جڑے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں اپنی ماں ،اپنی بہن سمجھ کر ہندو ،مسلم ،سکھ ،عیسائی، گوجر، پہاڑی ،کشمیر ی مل کر ووٹ دیں تاکہ وہ ان کی آواز بن کر پارلیمنٹ پہنچ کر ان کےحقوق ،ان کے تشخص کی بات کر سکیں۔