حملے کے 3ماہ بعدمتاثرہ شخص کی موت | اہل خانہ نے راجوری میں احتجاج کیا

راجوری//راجوری میں ایک شخص پر ہوئے حملے کے تین ماہ بعد اس کی دوران علاج موت ہونے کے بعد اہل خانہ و دیگر رشتہ داروں نے احتجاج کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے ان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔متاثرہ شخص کی شناخت دھر سنگھ ولد چونی لال سکنہ سرانو کے نام سے ہوئی جو پیشہ سے بڑھئی تھا جو گزشتہ سال 19 دسمبر کو اپنے بیٹے کے ساتھ ایک پرائیویٹ کار میں جا رہا تھا کہ نامعلوم افراد نے اس پر پتھراؤ کر دیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری کے باہر احتجاج کررہے اہل خانہ نے بتایا کہ مذکور ہ واقعہ کے دوران متاثرہ شخص کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں پر دوران علاج اس کے سر پر 60 ٹانکے آئے تھے۔مظاہرین نے جموں وکشمیر پولیس کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ساڑھے تین ماہ قبل پیش آنے والے واقعے میں پولیس ابھی تک کوئی بھی کارروائی نہیں کرپائی ہے جبکہ ملوث افراد کو گرفتار بھی نہیں کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کچھ لوگوں کو پولیس نے تفتیش کے دوران حراست میں لیا تھا لیکن بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے ابھی تک ملوث ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے حوالے سے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔بعد ازاں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب گھنٹوں طویل احتجاج کے بعد راجوری پولیس اسٹیشن کی پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو یقین دلایا گیا کہ پولیس تفتیش جاری ہے اور اس معاملے میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔