سرینگر//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے پٹن کے معروف سماجی و سیاسی کارکن بشارت حسین کا پارٹی میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے اپنے حق سے دستبردار ہونے کا سوال ہی نہیں اُٹھتا ہے۔انہوں نے عوام سے ان کشمیر دوست طاقتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت سمجھنے کی اپیل کی جو مسئلہ کشمیر کو اسکے تاریخی پس منظر اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران انجینئر رشید نے بشارت حسین کا،جنہوں نے 2014کے اسمبلی انتخاب میں حلقہ انتخاب پٹن سے اچھے ووٹ لئے تھے،خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے جی جان سے کام کریںگے۔انہوں نے کہا’’عوامی اتحاد پارٹی ان سبھی اشخاص اورطاقتوں کیلئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے کہ جو سچے دل سے کشمیریوں کا درد سمجھتے ہوئے نئی دلی کو مسئلہ کشمیر کے پرامن اور پروقار حل کیلئے آمادہ ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں‘‘۔انجینئر رشید نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی روایتی مین اسٹریم پارٹیوں نے مسئلہ کشمیر کو حیثیت کو کمزور کرنے کی کوششوں سے لوگوں کو انتہائی مایوس کردیا ہے لہٰذا عوامی اتحاد پارٹی نے لوگوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے کہ جس کے ذریعہ وہ اپنی خواہشات،جذبات اور قربانیوں کی سچی ترجمانی ہوتے دیکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ عوامی اتحاد پارٹی دیگر پارٹیوں کے مقابلے میں زیادہ پرانی نہیں ہے تاہم یہ روز اول سے اپنے موقف پر استقامت کی ہوئی ہے اور ہر طرح کی زیادتیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ اسمبلی کے اندر اور باہر لوگوں کی قربانیوں کی صحیح ترجمانی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت سے ا سکے آئین سے باہر کوئی چیز نہیں مانگتے ہیں بلکہ یہ کوئی اور نہیں بلکہ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو،جو اپنے وقت پر آئین ہند کے سب سے بڑے محافظ تھے،تھے کہ جنہوں نے کشمیریوں کے ساتھ حق خودارادیت کا وعدہ کیا تھالہٰذا کشمیری عوام کے اس حق سے دستبردار ہونے کا سوال بھی نہیں اٹھتا ہے۔انجینئر رشید نے سنجیدہ اور دانشمندانہ آوازوں سے حمایت مانگتے ہوئے لوگوں سے کشمیر کاز کی ترجمانی کا عوامی اتحاد پارٹی کو ایک موقعہ دینے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ نئی دلی اور اسکی مختلف ایجنسیوں کی جانب سے ہر طرح کی رکاوٹیں پیدا کئے جانے کے باوجود بھی عوامی اتحاد پارٹی جموں کشمیر میں ہر دروازے پر جاکر نئی دلی کے گماشتوں کی لونڈی بنی ہوئی سیاست کو بدلنے کی کوشش کرے گی تاکہ کشمیریوں کی دی ہوئی قربانیاں رائیگاں نہ ہونے پائیں۔