حد بندی کمیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کا کمیشن

بانہال //سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی کل سے ضلع رام بن کے دورے پر ہیں اورسنیچر کو انہوں نے ڈاک بنگلہ رام بن میں پی ڈی پی یوتھ کنونشن سے خطاب کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے عہداران سمیت کئی افراد نے پی ڈی پی میں شمولیت کی۔اُن کے ہمراہ ڈاکٹر محبوب بیگ ، فردوس ٹاک ، ایڈوکیٹ بہار احمد رونیال ، امتیاز احمد شان ، شوکت جاوید ڈینگ بھی موجود تھے ۔اس موقع پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی جموں وکشمیر کے تمام مسائل کی جڑ ہے اور اُن کی کوشش ہے کہ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہے اُسے لوٹا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو باٹنے پر تلے ہیں اورحدبندی کمیشن بی جے پی کا کمیشن ہے۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کشمیر گزشتہ 70 برسوں سے حل طلب ہے اور جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا ،خطے میں امن قائم نہیں ہو گا اور اس کیلئے پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ بات چیت ناگزیر بن گئی ہے۔ اتوار کے روز ہفتہ بھر کے جموں دورہ کے آخری دن رام بن میں ورکروں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ لوگوں کو پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلئریشن میں شامل جماعتوں کو ووٹ دینا ہوگا ،تاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست دی جائے۔ انہوں نے کہا’’بی جے پی اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے اور اپنی غیر آئینی غلطیوں پر مہر ثبت کرنا چاہتی ہے‘‘۔ انہوں نے لوگوں خصوصاّ نوجوانوں سے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور اُن کے عزائم کو شکست دینے کیلئے سب کو اپنے ووٹ کا استعمال کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نرندرمودی اور اٹل بہاری واجپائی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، لیکن جب میں ہند وپاک بات چیت پر لب کشائی کرتی ہوں تو انہیں پریشانی ہوتی ہے۔ محبوبہ نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کو یونین ٹیریٹری کے اندر اور باہر جیلوں میں بھیج کر صرف ظلم کی زبان بول رہی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی کے اس دعوی پر کہ پارٹی نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سب کچھ ٹھیک کر دیا ہے ، پر تنقید کرتے ہوئے  کہا’’اگر ان کا دعوی سچ ہے تو کشمیر میں دس لاکھ فوجیوں کو تعینات کرنے کی کیا ضرورت ہے؟‘‘ ۔محبوبہ مفتی نے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ناشری ٹنل کا نام سابق لیڈر شاما پرساد مکھرجی کے نام پر رکھنے پر بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اس ٹنل کا نام کسی مقامی سیاستدان یا سنت کے نام پر رکھا جاتا ۔ 1990 کی دہائی میں کشمیری پنڈتوں کے اخراج پر مبنی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ پر ایک سوال کے جواب میں پی ڈی پی صدر نے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو مذہبی اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرکے اس فلم کی خوب تشہیر کر رہی ہے۔حد بندی کمیشن کو بی جے پی کا کمیشن قرار دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ اُن کی پارٹی اسے پہلے ہی مسترد کر چکی ہے اور یہ بی جے پی کا کمیشن ہے اور ہمیں اس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔