اشرف چراغ
کپوارہ//بھارتیہ جنتا پارٹی جمو ں و کشمیر میں مسلم آ بادی کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں اور حد بند کمیشن کی رپورٹ اس کی ایک کڑی ہے ۔ان باتو ں کا اظہار پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر او سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے لولاب کپوارہ کے دورے کے دوران کیا ۔محبوبہ مفتی پیر کے روز سوگام لولاب پہنچ گئی جہا ں انہو ں نے سابق ایم ایل اے قیصر جمشید لون کے والد نذیر جوہر کے انتقال پر ان کے گھر جاکر ان سے تعزیت پرسی کی جبکہ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے لیڈر نا صر اسلم وانی کی والدہ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ۔ محبوبہ مفتی نے بعد میں ذرائع و ابلا غ سے بات چیت کے دوران کہا کہ جمو ں و کشمیر میں دفعہ370کو ختم کرنے میں اب تین سال ہوگئے لیکن معاملہ سپریم کو رٹ میں ہے جس سے مجھے بہت مایوسی ہوئی کہ اب تک معاملہ جو ں کا تو ں ہے ۔انہو ں نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سے لوگو ں کا ہے اور یہا ں کے لوگو ں کی عزت و نفس سے جڑا ہے ۔حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے حوالہ سے محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ اس چیز کی کڑی ہے جب بھارتیہ جنتا پارٹی سر کار نے 5اگست2019کو جمو ں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کر کے یہا ں کے لوگو ں کے حقوق پر شب خون مارا اور اب یہی جماعت جمو ں و کشمیر کی آ بادی کو تبدیل کر کے یہا ں کے لوگو ں کو بے اختیار بنانا چاہتی ہیں۔انہو ں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے طاقت کا استعمال کرنے کے غیر آئینی طریقے سے ہمار احق چھین لیا ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی سرکار آنے کے بعد یہا ں سب کچھ بر باد ہو گیا اور لوگو ں کے مشکلات میں اضافہ ہو گیا ۔انہو ں نے کہا کہ الیکشن کوئی علاج نہیں ہے بلکہ مرکزی سرکار کو چایئے کہ وہ یہا ں کے لوگو ں کی عزت و نفس کا خیال رکھیں اور اس کے لئے اس کو بہت کچھ کرنا ہے ۔