بلال فرقانی
سرینگر//محکمہ خزانہ کی فنڈس آرگنائزیشن نے سرکاری ملازمین کی سبکدوشی کے بعد جنرل پراویڈنٹ فنڈ (جی پی فنڈ) کی حتمی واپسی کے کیسوں کے بروقت تصفیہ کیلئے ایک سرکیولرجاری کیا ہے۔سرکیولرمیں رقومات واگزار و تقسیم کرنے والے تمام افسران کی توجہ اس بات کی طرف دلائی گئی ہے کہ جی پی فنڈ کے جمع شدہ رقم کوسبکدوشی کے وقت ادا کرنا ہوتا ہے تو متعلقہ فنڈ یونٹ کے چیف اکاؤنٹس افسر یا اکاؤنٹس افسر کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس رقم کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ کئی معاملات میں رقومات واگزار اور تقسیم کرنے والے افسران سرکاری ملازمین کو جی پی فنڈ کی حتمی ادائیگی ان کی سبکدوشی کے فوراً بعد نہیں کی جاتی کیونکہ رقومات واگزار و تقسیم کرنے والے افسران کی طرف سے متعلقہ فنڈ آفس میں جی پی فنڈ کی حتمی واپسی کے کیسوں کوبروقت جمع نہیں کرایا جاتا۔رقومات واگزار و تقسیم کرنے والے افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے زیر التوا جی پی فنڈ کیسوں کو سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ سے کم از کم ایک ماہ قبل مکمل طور پر متعلقہ فنڈ آفس کو بھیجیں تاکہ سبکدوشی کے فوراً بعد کیسوں کا تصفیہ کیا جا سکے۔ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ سبکدوشی کے بعد جی پی فنڈ کی ادائیگی میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو، جس سے غیر ضروری مالی بوجھ اور اضافی سود کی ادائیگی سے بچا جا سکے۔رقومات واگزار و تقسیم کرنے والے افسراںسے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سرکاری ملازمین کی سبکدوشی سے پہلے ضروری دستاویزات اور اسنادکو اکٹھا کر لیں تاکہ جی پی فنڈ کی حتمی واپسی کے کیسوں کو بروقت متعلقہ فنڈ آفس میں جمع کرائیںتاکہ کسی قسم کی تاخیر سے بچا جا سکے۔