سرینگر//’ اپنی پارٹی‘ کے صدر سعید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ کشمیر میں دریائے جہلم کے باشندوں کے خلاف انتظامیہ کی جانب سے شروع کی گئی غیر منصوبہ بند بے دخلی مہم قانون کے منافی ہے اور حکومت کوبے گھر ہونے والے کنبوں کی بازآبادکاری کے لئے مناسب منصوبے کو یقینی بنانا چاہئے۔ایک بیان میں بخاری نے کہاکہ انتظامیہ پانپور میں سیر باغ ۔سیم پورہ سے ٹیکن واڑی۔ پنزی نارہ نزدیک شادی پورہ سمبل تک دریائے جہلم کے کنارے رہنے والے کنبوں کو متبادل جگہ پر مناسب بازآبادکاری کے لئے کوئی سروے کئے بغیراندھا دھند نوٹس جاری کر رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جہلم کے مکینوں کواس طرح زبردستی بے دخل کرنا قانون کے خلاف ہوگا اور متاثرہ کنبے خصوصا سرینگر شہر کی میونسپل حدود میں رہائش پزیر افراد کے لئے قطعی ناقابل قبول ہوگا جن کے پاس کوئی زمین نہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ کو فوری طور پر ان غریب اور لاچار خاندانوں کو ہراساں کرنے سے باز رہنا چاہئے اور تمام فریقین کی مشاورت سے اِن کی بازآباکادکاری کا ایک مناسب منصوبہ تیار کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ مکان کے حق کی قانون کے تحت ضمانت دی گئی اور انتظامیہ کی کوئی بھی جلدبازی یا غیرقانونی کارروائی ہزاروں کنبوں کو بے گھر کر دے گی۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب کے خطرات کے پیش ِ نظر دریائے جہلم کے کنارے بنے تمام غیر ضروری ڈھانچوں کو ہٹاناضروری ہے لیکن ایسا کرتے وقت ہزاروں غریب کنبوں کے ساتھ ظلم نہیں کیاجاسکتا جن کی مناسب بازآبادکاری کے لئے کوئی بلیو پرنٹ ہی نہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ کسی جگہ زمین کی نشاندہی کی جائے جہاں پر اِن کنبوں کو پناہ گاہ اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ اپنی پارٹی صدر نے اُن کنبوں کی حالت ِ زار پر افسوس کا اظہار کیا ہے جن کو پہلے جہلم کے کنارے سے نکالا گیا تھا اور اب بھی آباد نہ ہوسکے۔انہوں نے کہا’’ کچھ کنبے ایسے ہیں جن کے گھروں کو انتظامیہ نے 2012 میں منہدم کردیا تھا اور اُن سے آبادکاری کا وعدہ کیاگیاتھا لیکن وعدہ وفا نہیں ہوا اور وہ در درکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔اُن کنبوں کایہ کہہ کرانخلاء کیاگیا کہ انہیں چند ہی دنوں میں مکانات تعمیر کرنے کے لئے اراضی الاٹ کر دی جائے گی لیکن آج تک وہ ان جھوٹی یقین دہانیوں کی سزا بھگت رہے ہیں۔ بخاری نے کہاکہ دریائے جہلم کنارے رہنے والے زیادہ تر کنبے مزدور پیشہ ہیں جوکہ بڑی مشکل سے اہل وعیال کے لئے روٹی کا انتظام کرتے ہیں، اُن کے پاس اپنے بل بولتے پر مکانات خریدنے کی سکت نہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے معاملہ میں ذاتی مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت کو سمجھنا چاہئے کہ دریائے جہلم کے کنارے آبادزیادہ تر لوگ اقتصادی طور غریب ہیں، حکومت کو چاہئے کہ اِن کی مناسب بازآبادکاری کی حکمت عملی ترتیب دیکر اُس کے بعد ان کی منتقلی کی جائے۔