سرینگر//بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے حکومت نے جائے جھڑپوں کے نزدیک خواتین کی ہلاکتوں سے متعلق معیاری ضوابطہ طریقہ کار کے اطلاق سے متعلق سرکار کو2ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چھی گنڈ شوپیاں میں24جنوری کو فوج اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ میں 2 جنگجوئوں کی ہلاکت کیساتھ ساتھ ایک عام شہر ی شاکر احمد میر اور جاں بحق جنگجو سمیر وانی کی بہن صائمہ وانی جاں بحق ہوئی تھی۔صائمہ وانی18دنوں تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں 10فروری کو زخموں کی تاب نہ لا کر چلی بسی تھی۔اس سے قبل انٹرنیشنل فورم فار جسٹس نے انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن میں ایک عرضی دائرکی تھی،جس کے دوران کمیشن کے ممبر عبدالحمید وانی کے پاس شنوائی کے دوران انہوںنے ریاستی چیف سیکریٹری اور ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے پوچھا تھاکہ فورسز میعاری ضابطہ اخلاق پر کاربند رہنے کے پابند کیوں نہیں ہیں۔اونتو کے مطابق ممبر کمیشن نے ڈی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کو جنگجویانہ آپریشنوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران معیاری ضابطہ اخلاق اپنانے کو یقینی بنانے پر زور دیکر ڈی سی اورایس ایس پی شوپیان کے نام نوٹس اجراء کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی۔ادھرکیس کی شنوائی کے دوران کمیشن کی ممبر دلشادہ شاہین نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ایم ایم خان کے ذریعے سرکار کو پھر2ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔