عارف بلوچ
اننت ناگ//سرینگرجموں قومی شاہراہ پرواقع جواہرٹنل کوتعمیر تجدید کی جارہی ہے تاکہ اِسے خوبصورت سیاحتی مقام کے طور فروغ دیا جارہا ہے ۔اس مقصد کیلئے کروڑوں روپے مختص رکھے گئے ہیں جبکہ کام کوشروع کرنے کیلئے ٹینڈر بھی جاری کئے گئے ہیں۔ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے نام سے منسوب جواہر ٹنل تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ اس ٹنل کو 22 دسمبر 1956کو عوام کے نام وقف کیاگیا تھا۔ بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 2.85 کلومیٹر لمبی سرنگ کو دوبارہ بنانے اور اَپ گریڈ کرنے کے لیے بیکن پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر کروڑوں روپے کا ٹینڈر جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہماری توجہ سرنگ کے اندر سیکورٹی، نگرانی، اور نقل و حرکت کے بنیادی ڈھانچے کو مزیدبہتربنانے پر ہے۔ اہلکار نے مزید بتایا کہ ہمارا مقصد سرنگ کی کشش کو بڑھانا ہے، اسے ایک پرکشش سیاحتی مقام کے طور پر پیش کرنا ہے۔ تزئین و آرائش کا یہ اقدام بانہال۔قاضی گنڈ نویگ سرنگ کے افتتاح کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایندھن سے لدے ٹینکروں، گیس سلنڈروں والے ٹرکوں اور دیگر دھماکہ خیز مواد کے گزرنے پر پابندی ہے۔ یہ گاڑیاں اب بھی نقل وحمل کے وقت جواہر ٹنل پر ہی انحصار کرتی ہے۔بیکن حکام کا کہنا ہے کہ ُامید ہے کہ جلد ہی ایک نئی کمپنی تزئین آرائش و مرمت کے عمل کی ذمہ داری سنبھالے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکام کا مقصد حفاظتی اقدامات کو بڑھانا، جدید نگرانی کے نظام کو نافذ کرنا اور سرنگ کے اندر مجموعی نقل و حرکت کو بہتر بنانا ہے۔جواہر ٹنل کی پہلی بڑی تزئین و آرائش سال 1997 میں ہوئی تھی تاہم نویگ ٹنل کے کھلنے اور سیاحت کے بدلتے منظر نامے کے باعث اب بیکن حکام ٹنل کی نہ صرف حفاظت بلکہ اس کو پْر کش بنانے کے لئے سنجیدہ ہیں تاکہ ٹنل مستقبل میں سیاحتی مقام کے طور اُبھرے۔