اننت ناگ// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جنگجوئوں کے ساتھ مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ جنگجوئوں سے قبل پاکستان اور کشمیری مزاحمتی قیادت سے بات چیت ہونی چاہیے۔ مفتی نے پارٹی ورکروں سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ’ملی ٹینسی کے خاتمے کے لئے بات چیت ضروری پاکستان کے ساتھ بات چیت ہونی چاہیے، حریت پسندوں اور اس کے بعد جب ماحول ٹھیک ہوجائے گا تو ملی ٹینٹوں کے ساتھ بھی بات چیت ہونی چاہیے تاکہ بندوق اور تصادموں کا سلسلہ ختم ہو‘۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اہلیان جموں وکشمیر پی ڈی پی سے ناراض ہوسکتے ہیں، مگر وہ پی ڈی پی سے نفرت نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا ’ہماری جماعت ایک تحریک ہے،یہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بنی ہے، اقتدار کے لئے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی اہمیت کبھی ختم نہیں ہوسکتی، ہوسکتا ہے کہ لوگ ہم سے ناراض ہوں کہ ہم نے بی جے پی کے ساتھ حکومت کیوں بنائی، مگر لوگ ہم سے نفرت نہیں کرتے، آج نہیں تو کل نفرت ختم ہوجائے گی‘۔
مفتی نے کہا ’محبوبہ مفتی پہلی بار کسی جنگجو کے گھر پر نہیں گئیں، جب میں اپوزیشن میں تھیں تب بھی جاتی تھیں، عمر صاحب کے وقت میں مژھل فرضی جھڑپ ہوئی تھی، وہ وہاں نہیں گئے، میں وہاں چلی گئیں، شوپیاں میں دو عورتوں کی عصمت ریزی کا واقعہ پیش آیا تو محبوبہ مفتی وہاں گئیں، کوئی پولیس والا مارا گیا تو میں وہاں گئیں۔ ابھی میں حال ہی میں پتی پورہ اور صفانگری گئیں، وہاں جنگجوئوں کے کنبوں کو سیکورٹی فورسز ہراساں کررہی تھی۔ انہوں نے مجھے اپنے گھر بلایا تھا، میرے وہاں جانے سے ان کو تھوڑی راحت نصیب ہوئی‘۔