شوپیان//جنوبی کشمیر کے شوپیان قصبہ کے ساتھ ساتھ دیہاتوں میں بھی پولیس و فورسز نے ناکہ بندی کے سخت انتظامات کئے ہیں اورکسی بھی شخص کوپیدل یاگاڑی لیکر ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔جنوبی کشمیر میںشوپیان ضلع کورونا وائرس کے مثبت کیسوں میں سر فہرست ہے جہاں مثبت کیسوں کی تعداد 13 تک پہنچ گئی ہے اور 2389 افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ انتظامیہ نے شوپیان ضلع کے 8 علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا ہے جبکہ ان علاقوں کو جانے والے سارے راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔قصبہ شوپیان کے بنہ گام علاقے میں کچھ لوگوں نے بنہ گام پنجورہ روڈ کو بلاک کردیا ہے اور ہاتھوں میں پلے کارڈز رکھے ہیں جن پر لکھا ہیں ،’’ گھروں میں رہیں محفوظ رہیں‘‘۔ نوجوانوں نے بنہ گام پنجورہ روڈ پر پہرے بٹھائے ہیں اور کسی کو بھی چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ادھر ہیر پورہ شوپیان میں پولیس نے بی جے پی کے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل ممبر کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں گرفتار کر لیا ہے۔
مقام شاہ ولی کپوارہ کے مریض کاٹیسٹ مثبت
سفری تفصیلات چھپانے پر لوگ برہم
اشرف چر اغ
کپوارہ//درگمولہ کپوارہ میں ایک شخص کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد پورے علاقہ میں اتھل پتھل مچ گئی ہے اگرچہ اندر ہامہ اور مقام شاہ ولی علاقہ کو ریڈ زون قرار دیا گیا تاہم لوگو ں نے مطالبہ کیا ہے کہ کسی دیر کے بغیر ان کا سکریننگ ٹیسٹ کیا جائے کیونکہ مقام شاہ ولی کے اس شخص کا لوگوں کی کثیر تعداد سے میل جول رہا، جس کا ٹیسٹ جمعرات کے روز مثبت ا ٓگیا ۔علاقہ کے لوگو ں میں اس بات پرسخت ناراضگی پائی جارہی ہے کہ مذکورہ مریض نے اپنی سفری تفصیلات چھپا کر رکھی تھیں اور 21مارچ کو دہلی سے لو ٹ کر درگمولہ علاقہ میں آ زاد گھوم رہا تھا جس دوران اُس نے درگمولہ میں کئی کرکٹ میچ کھیلنے کے علاوہ گا ڑیوں میں بھی سفر کیا ۔مقامی لوگو ں نے کہا کہ مذکورہ مریض نہ ہی انتظامیہ کے کورنٹین میں تھا اور نا ہی دہلی سے لوٹ کے وہ گھر یلو ں کورنٹین میں تھا ،بلکہ وہ آ زاد گھوم رہا تھا ۔مقامی لوگو ں کے مطابق مذکورہ مریض نے اس وقت ضلع انتظامیہ کے دبائو پر اپنی سفری تفیصلات بتائی جب ضلع نتظامیہ نے ان لوگو ں کو متنبہ کیا کہ جو بیرون ریاست یا ملک سے واپس آکر اپنی سفری تفصیلات چھپا رہے ہیں اور مذکورہ مریض کا ٹیسٹ نمونہ جمعرات کو مثبت آگیا ۔علاقہ میں اس بات پر سخت تشویش پائی جارہی ہے کہ دہلی سے واپس لو ٹنے کے بعد مذکورہ شہری آزاد گھوم رہا تھا اور اس دوران ان کی ملاقات لوگو ں کی ایک بڑی تعداد سے ہوئی ۔اس دوران ضلع میںجمعہ کے روز ٹنگڈار کے 3مریضو ں کے ٹیسٹ مثبت آئے اور اس طرح ضلع میں کو رونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 13تک پہنچ گئی اور ضلع انتظامیہ نے پورے ضلع میں لاک ڈاون پر سختی سے عمل کرنے کے احکامات صادر کئے ۔
مریضوں کی صحیح تعداد معلوم کرنے کیلئے اجتماعی ٹیسٹنگ ضروری
ریپڈ کٹس کے حصول پرزورڈاکٹرس ایسوسی ایشن کا زور
سرینگر//ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیرنے کوروناوائرس کاٹیسٹ کرنے کیلئے ’ریپڈاینٹی باڈی ٹیسٹنگ کٹس ‘کے استعمال پرزوردیتے ہوئے کہا کہ اس سے کشمیروادی میں (نئے)کوروناوائرس کے اجتماعی طور ٹیسٹ کرنے میں مدد ملے گی ۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ریپڈاینٹی باڈی ٹیسٹنگ سے کوروناوائرس انفیکشن میں مبتلاء افراد کی تیزتر کھوج میں مدد ملے گی اور اس سے سماج میں اجتماعی سطح پر ٹیسٹ کئے جاسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ اجتماعی ٹیسٹنگ سے ہمیں مریضوں کی صحیح تعداد معلوم ہونے میں مددملے گی ۔اس سے سماج میں اُن مریضوں کی کھوج ممکن ہوگی جوابھی تک سراغ نہیںملاہے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی بڑی تعداد اس کے انفیکشن کاشکار ہے لیکن اُن میں علامات ظاہر نہیں ہیں یا ہلکی علامات ہیں اور اُن کا پتہ نہیں چل رہا ہے کیونکہ اُن کاٹیسٹ کرکے سراغ نہیں لگایاگیا ہے ۔اس طرح کے معاملوں کاکھوج لگانے کیلئے اجتماعی ٹیسٹنگ لازمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریپڈاینٹی باڈی ٹیسٹنگ سے ہمیں پتہ چلے گا کہ کتنی آبادی میں اس بیماری کی مدافعت پیدا ہوئی ہے۔ایسے اعدادوشمار ہمیں لاک ڈائونوں کے بارے میں صحیح فیصلہ کرنے میں مدددیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیسٹ کی بدولت ہمیں معلوم ہوگا کہ کیا فرد اس وائرس کی انفیکشن کا شکار ہوا ہے اگر چہ اُس میں وائرس اب موجود نہیں ہے۔ ڈاکٹر نثار نے کہا کہ اس ٹیسٹ کی بدولت ہمیں یہ بھی معلوم ہوگا کہ طبی ونیم طبی اہلکاروں میں کس کس میں اس بیماری کی مدافعت پیدا ہوئی ہے اور وہ کام کرنے کیلئے محفوظ ہیں۔
ترال میں انتظامیہ متحرک
بٹنورمیں 20بستروںوالا کووڈہسپتال قائم
سید اعجاز
ترال//ترال میں انتظامیہ نے کورونا وائرس مخالف کئی اہم اقدامات کے تحت قصبے سے7کلو میٹر دور بٹنورنامی گائوں میںنوتعمیر شدہ ہسپتال کو 20بستر وں پر مشتمل کووِڈ -19 اسپتال میں تبدیل کیا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال کے دفتر سے شام دیر گئے ملی جانکاری کے مطابق ترال قصبہ سے7کلو میٹر دور بٹ نور گائوں میں گزشتہ کئی سال سے ایک سرکاری ہسپتال کی عمارت زیر تعمیر تھی،جس کو تعمیراتی ایجنسی نے حال ہی میں محکمہ صحت کو سونپ دیا ہے۔اس دوران وادی کشمیر میں کوروناوائرس میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے ضلع اور سب ضلع انتظامیہ نے مذکورہ ہسپتال کو20بسترے والے کووڈ ہسپتال میں تبدیل کیا ،جس میں تمام ضروری ساز و سامان کے علاوہ پانی اورسڑک کے رابطے کے علاوہ باقی اہم سہولیات ہنگامی بنیادوں پر دستیاب رکھی گئیں۔دفتر سے جاری بیان کے مطابق اس دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ اور بلاک میڈیل افسر ترال ڈاکٹر بشیر احمد نے جمعہ کی شام ہسپتال کا دورہ کر کے تمام سہولیات کاجائزہ لیا،جس دوران انہوں دستیاب سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام محکموںکا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دن رات ایک کر کے ہسپتال کو قابل استعمال بنایا ۔