سرینگر//تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ریشی محلہ ترال اور بابہ گنڈ لنگیٹ معرکوں میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں اور ایک نہتے شہری کو خراج عقیدت اداکیا۔انہوں نے فورسز کی کاروائیوں کے دوران عام لوگوں کوزخمی کرنے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام کے جنگی جنون اورتوسیع پسندانہ عزائم نے جموں کشمیر کو خون میں نہلادیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت جموں کشمیر کو ایک کالونی سمجھ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اس کے سیاسی پس منظر اور عوامی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے بجائے فوجی طاقت کے بل بوتے پر دبارہاہے ۔صحرائی نے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں کو یہ حقیقت اچھی طرح معلوم ہے کہ جموں کشمیر بھارت کا کوئی جائز حصہ نہیں بلکہ یہ بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ متنازعہ مسئلہ ہے ، جس کے بارے میں ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت تسلیم شدہ اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے بجائے طاقت کی بنیاد پر اس تنازعہ کے حل کے لئے آواز اٹھانے والوں افراد کو زیر کرنا چاہتا ہے ۔ صحرائی نے کہا کہ حکام نے پوری وادی کو ایک جیل خانے میں تبدیل کردیا ہے اور سیاسی تحریکوں کو زیر عتاب لانے کے لئے گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کیا ہے ۔بیان کے مطابق تحریک حریت کے تین ضلع صدور ،سیکریٹری اضلاع،صدور تحصیلات اور دیگر کارکنان کو حالیہ ایام میں بلاجواز گرفتار کرکے مختلف جیلوں اور پولیس تھانوں میں بند کیا گیا ہے ۔ انہوں نے سبھی گرفتار شدگان کی غیر مشروط رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان گرفتاریوں کا کوئی جواز نہیں بلکہ یہ انتقام گیری کا نتیجہ ہے ۔اس دوران محمد اشرف صحرائی نے صدر ضلع کولگام محمد شعبان ڈار کی والدہ نسبتی کی وفات ،غلام قادر صدر تحصیل پرنگ کے برادر کی وفات اور محبوب احمد بومئی سوپور کے برادر کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔