بلال فرقانی
سرینگر//وادی میں ہزاروں آب گاہیں ، جن میں ندی نالے، چشمے اور قدرتی پانی کے ذخائر کے علاوہ ویٹ لینڈ شامل ہیں، نابود ہوتے جارہے ہیں اور ان میں پانی کی سطح بتدریج کم ہوتی جارہی ہے۔ جموں کشمیر کے بیشتر آبی ذخائر ہمالیائی پہاڑی سلسلے یا پیر پنچال پہاڑوں سے نکلتے ہیں۔لیکن حالیہ 30برسوں میں سینکڑوں آبی ذخائر یا تو ختم ہوگئے ہیں یا ان پر تجاوزات کھڑا کی گئی ہیں یا پانی کی سطح کم ہونے کے نتیجے میں خشک ہوگئے ہیں۔جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے حالیہ برسوں میں متعدد منصوبے بنائے گئے تاکہ آبی ذخائر کا تحفظ کرنے کیساتھ ساتھ ان کی ضروری مرمت کر کے وادی کے ایکو سسٹم کو برقرار رکھا جائے۔واٹر باڈیز اینڈ ویٹ لینڈ کنزر ویشن کی جانب سے جموں کشمیر کی آب گاہوں کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے ہر سال منصوبے بنائے جاتے ہیں اور امسال جموں کشمیر میں سرینگر کے علاوہ رام بن،کشتواڑ اور کھٹوعہ میں246آبی ذخائرو پناہ گاہوں کی نشاندہی کی گئی تھی جن کی مرمت ہونی تھی۔لیکن نشاندہی کرنے کے باوجود کسی بھی آب گاہ کی مرمت نہیں کی گئی۔قابل غور بات یہ ہے کہ جموں کشمیر میں مجموعی طور پر10ہزار آبی ذخائر میں صرف1100کی مرمت عمل میں لائی گئی ہے۔ ان آبی ذخائر میں کثافت،آلودگی،گھاس پھوس اور کوڑاکرکٹ بھرا پڑا ہے جبکہ کئی ایک آبی ذخائر و پناگاہوں کے پشتوں کی مرمت بھی نہیں کی گئی ہے،جس کی وجہ سے ان کی حالت خراب ہوچکی ہے۔سرینگر میں3آبی ذخائر کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم نومبر کے آخر تک انکی دیکھ ریکھ اور مرمت نہیں ہوئی ،جبکہ رام بن میں98اور کھٹوعہ میں145آبی ذخائر کی مرمت کی نشاندہی کی گئی،لیکن کوئی عملدر آمد نہیں کیا گیا۔محکمہ شماریات کی جانب سے فراہم کردہ اعدادو شمار کے مطابق ضلع راجوری میں5534 آب گاہوں کی نشاندہی کی گئی جن میں 82 جبکہ ڈوڈہ ضلع میں750میں سے17اور کپوارہ میں 323 میں سے18آبی ذخائرکی ضروری مرمت کی گئی۔ پونچھ میں 178 میں سے15،پلوامہ میں327میںسے34، اننت ناگ میں 224میںسے28،کولگام میں218میں20اور بڈگام میں 70 میں سے11کے علاوہ گاندربل میں94میں سے18آب گاہوں کو تحفظ فراہم کرکے انکی مرمت کی گئی۔اعداد وشمار کے مطابق 13 اضلاع میں20فیصد سے بھی کم آب گاہوں اور ذخائر کی مرمت کی گئی ہے۔ شماریات کے مطابق شوپیان واحد ایسا ضلع ہے جہاں 20میں سے20آبی ذخائرکی دیکھ ریکھ کی گئی ہے جبکہ ادھمپور میں 154 میں سے103،جموں میں 275 میں 124 ،بانڈی پورہ میں 47 میں 15،ریاسی میں1339میں سے 426 اور سانبہ میں259میں سے426 کی مرمت عمل میں لائی گئی۔ محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر جموں کشمیر میں 9 ہزار 973آب گاہوں میں سے ابتک1112 کو محفوظ کیا گیا ہے اور انکی مرمت کی گئی ہے۔