سرینگر //جموں و کشمیر میں عالمی وباء کے دو سال میں پہلی مرتبہ 18اضلاع میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے اور کرونا وائرس خاتمہ کی جانب بڑھ رہا ہے۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے 29ہزار 376ٹیسٹ کئے گئے جن میں ایک مسافر سمیت مزید 3افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ اس سے قبل جموں و کشمیر میں 4اپریل 2020کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 4تھی۔ جموں و کشمیر میں متاثرین کی مجموعی تعداد 4لاکھ 53ہزار523ہوگئی ہے۔ اس دورا جموں و کشمیر میں چھٹے دن بھی کورونا وائرس سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 4750بنی ہوئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے سنیچر کی شام فراہم کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے 3افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں ایک جموں جبکہ 2کشمیر میں متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی وباء کے دو سال میں پہلی مرتبہ وادی کے 9اضلاع جن میں بارہمولہ، بڈگام، پلوامہ کپوارہ، بانڈی پورہ، اننت ناگ ، کولگام، شوپیان اور گاندربل میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے جبکہ سرینگر شہر میں سب سے زیادہ 2افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ کشمیر میں متاثرین کی مجموعی تعداد2لاکھ 87ہزار 306ہوگئی ہے۔ وادی میں مسلسل 23ویں دن بھی کورونا وائرس سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 2423بنی ہوئی ہے۔ جموں صوبے کے ادھمپور، راجوری، کٹھوعہ، سانبہ، کشتواڑ، پونچھ، رام بن ،کشتواڑ اور ڈوڈہ میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے جبکہ جموںضلع میں بیرون ریاستوں سے سفر کرکے واپس لوٹنے والے ایک شخص کو مثبت قرار دیا گیا ہے۔ جموں صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 66ہزار 217ہوگئی ہے۔ اس دوران جموں صوبے میں مسلسل چھٹے دن بھی کورونا وائرس سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 2327بنی ہوئی ہے۔
بارہمولہ کا کارنامہGMC
گھٹنا تبدیل کرنے کی پیچیدہ سرجری انجام دی گئی
نیوز ڈیسک
سرینگر //پروفیسر ڈاکٹر اے آر بُڈو اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ضمیر علی کی قیادت میں ایک ٹیم کے ذریعہ ایسوسی ایٹیڈ ہسپتال جی ایم سی بارہمولہ کے آرتھو پیڈک آپریشن تھیٹر میں ایک مریض پر گھٹنے کی تبدیلی کی پیچیدہ سرجری کامیاب طریقے سے انجام دی گئی ۔ مریض نے اے بی ۔ پی ایم جے اے وائی صحت اسکیم کے تحت علاج کا فائدہ اٹھایا ۔ مریض کا گھٹنا طویل عرصے سے کھڑے اوسٹیو ارتھرائٹس کی وجہ سے خراب ہو گیا تھا ۔ دوران آپریشن ڈاکٹروں کی ٹیم کو گھٹنے کی کٹائی اور لگاموں کو متوازن کرنا پڑا ،تا کہ گھٹنے کو نارمل کیا جا سکے ۔ سرجری مکمل ہونے میں تقریباً 3 گھنٹے لگے ۔ آپریشن کے بعد مریض ٹھیک ہے ۔ ڈاکٹروں نے مریض کو واکر کی مدد سے چلایا ۔ آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی ٹیم کو ڈاکٹر گلزار احمد اور ڈاکٹر جہانگیر احمد کی اینستھیزیا ٹیم نے تعاون کیا ۔ متبادل سرجری صرف شمالی کشمیر کے جی ایم سی بارہمولہ میں کی جاتی ہے ۔ محکمہ سالانہ تقریباً 70 بڑی ریڑھ کی ہڈی کی سرجری اور 40 مشترکہ متبادل سرجری کرتا ہے ۔