جموں//جموں وکشمیرقانون سازاسمبلی کے سپیکرنرمل سنگھ کودرپیش مشکلات سے چھٹکارا ملنے کے آثارابھی تک دکھائی نہیں دے رہے ہیں ۔اس دوران جموں چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری نے وزیراعظم نریندرمودی کوبھیجے گئے ایک مراسلے میں نرمل سنگھ کی طرف سے فوج کے خلاف دیئے گئے متضادبیان پرنرمل سنگھ کوسپیکرکے عہدے سے برخاست کرنے کی مانگ کی ہے۔جموں چیمبرنے ڈاکٹرنرمل سنگھ کے بیان پرسخت برہمی کااظہارکیاہے جس میں انہوں نے کہاکہ تھاکہ ’’بھارتیہ فوج لوگوں کوہراساں کررہی ہے ‘‘نرمل سنگھ کابیان اس وقت منظرعام پرآیاتھا جب جی اوسی 16 کارپس سرن جیت سنگھ نے انہیں ایک خط کے ذریعے استدعاکی کہ وہ موضو بن نگروٹہ میں اسلحہ ڈپوکے نزدیک زیرتعمیرمکان پرکام روک دے۔فوج کاکہناہے کہ زیرتعمیرمکان حفاظتی صورتحال کے لیے خطرہ اوراس مکان کی تعمیرغیرقانونی ہے۔ جموں چیمبر آف کامرس کے صدر راکیش گپتا اوردیگرعہدیداروں کی جانب سے تحریرکیے گئے خط میں کہاگیاہے کہ چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری جموں کوڈاکٹرنرمل سنگھ کے اس بیان پر دُکھ ہوا جس میں انہوں نے فوج کوموردِ الزام ٹھہرایاہے۔چیمبرآف کامرس نے کہاہے کہ وہ بھارتیہ فوج کے اس موقع پر شانہ بشانہ کھڑی ہے اورفوج کے خلاف کسی بھی شخص کے بیان کوہرگزبرداشت نہیں کرے گی ۔چیمبرنے اپنے خط میں مزیدکہاہے کہ سپیکرنے فوج کے خلاف بیان دے کر نہ صرف ڈوگروں کے نام پردھبہ لگایاہے بلکہ انہوں نے بی جے پی کے نام کوبھی بدنام کیاہے ۔چیمبرنے وزیراعظم سے استدعاکی ہے کہ وہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کرکے ڈاکٹرنرمل سنگھ کوسپیکرکے عہدے سے برخاست کریں۔