جموں//گورنر ستیہ پال ملک کی صدارت میں ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ کے دوران جموں اینڈ کشمیر سوسائٹیز ایکٹ1989 میں ترمیم کو منظوری دی گئی۔ان ترامیم کی بدولت کواپریٹو بنکوں کو چلانے کے لئے دو سال کی مدت تک منیجمنٹ بورڈ اور ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی یقینی بنے گی۔ اس سے پہلے کے قانون کے مطابق یہ تعیناتیاں محض6 ماہ کے لئے کی جاسکتی تھیں۔ترمیمی بِل کی بدولت ایسے بنکوں کی بحالی کے لئے مرکزی اور ریاستی سرکاروں کے پیکجوں کوعملانے میں بھی مدد ملے گی جبکہ سرکار کو جموں، بارہ مولہ اور اننت ناگ سینٹرل کواپریٹو بنکوں کی منیجمنٹ کے لئے پیشہ وارانہ بورڈ تشکیل دینے کا بھی اختیار ہوگا۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جموں اینڈ کشمیر کواپریٹو سوسائٹیز ایکٹ1989 میں کسی بھی سوسائٹی میں6 ماہ تک کی مدت سے زیادہ منیجمنٹ بورڈ اور ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کا کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انتظامی کونسل کی میٹنگ میں جموں اینڈ کشمیر سیلف ریلائنٹ کواپریٹو بِل2018 کو منظوری دی۔بِل کا مقصدسیلف ریلائنٹ کواپریٹو کے کام کاج میں معقولیت لانا اور ممبران اور دیگر صارفین کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔جموں اینڈ کشمیر سیلف ریلائنٹ کواپریٹو ایکٹ1989 میں کوئی ایسی گنجائش نہیں تھی جس کی رُو سے غیر قانونی دوہری ڈیلنگ کرنے والی سوسائٹیوں کی رجسٹریشن کو منسوخ کیا جاتا۔نئے بل کی بدولت رجسٹرار کواپریٹو کو ایسی سوسائٹیوں کی رجسٹریشن کی منسوخی کا اختیار ہوگا۔ادھر انتظامی کونسل کی میٹنگ میں جموں اینڈ کشمیر یونیورسٹی آف لداخ بِل2018 کو منظوری دی گئی۔بِل کی بدولت لداخ خطہ میں ایک کلسٹر یونیورسٹی کے قیام میں مدد ملے گی۔مرکزی سرکار کی طرف سے اگلے تعلیمی سیشن سے یونیورسٹی کو65 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم ہوگی اور اس طرح سے خطہ کے لوگوں کی دیرینہ مانگ پوری ہوئی ہے۔کرگل میں کام کر رہے تین کالج کلسٹر یونیورسٹی لداخ کے ساتھ ضم ہوں گے اور مستقبل میں خطہ میں قائم کئے جانے والے کالج اس کلسٹر یونیورسٹی کا حصہ ہوں گے۔اس وقت لداخ خطہ میں پانچ کالج کام کر رہے ہیں۔ یہ تمام کالج اس یونیورسٹی میں ضم ہوں گے۔2011 کی مرد م شماری کے مطابق لداخ خطہ میں طُلباء کا40 فیصد تناسب ہے اور خطہ کے تقریباً90 طُلباء خطے سے باہر ملک کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔کلسٹر یونیورسٹی کے قیام سے خطہ کے طُلباء کو مختلف مضامین میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈپلومہ کورسز میں داخلہ ملے گا ۔یونیورسٹی میں ماؤنٹین سٹڈیز، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی،گلیشیر اینڈ واٹر سٹڈیز، جیالوجی اور دیگر مضامین میں مختلف کورسز پڑھائے جائیں گے۔اس دوران انتظامی کونسل کی میٹنگ میں جموں اینڈ کشمیر بووئن بریڈنگ بل2018 کو منظوری دی۔بِل کا مقصد مویشیوں کی بریڈنگ کے عمل میں معقولیت لانا اور بیلوں کی منی کو استعمال میں لانے اور مصنوعی تخم ریزی کے لئے استعمال میں لانے میں مدد ملے گی۔ملک میں اس وقت60 منی سٹیشن قائم ہیں۔ان میں سے جموں وکشمیر کے رنبیر باغ اور ہکل سٹیشن سب سے بہترین سٹیشنوں میں شامل ہیں۔اگر کسی بیل کو انفیکشن ہوتا ہے تو اُس کی منی کو استعمال میں لاتے ہوئے کم سے کم ایک لاکھ گائیوں کو انفیکشن ہوسکتا ہے۔اس بِل کی بدولت بیلوں کے لئے بیماری سے پاک بریڈنگ پروگرام چلانے اور ریاست میں18 لاکھ بیلوں کو انفیکشن سے دُور رکھنے میں مدد ملے گی اورریاست میں بریڈنگ خدمات میں معقولیت لانے میں مدد ملے گی اور ایسے غیر رجسٹر شدہ منی سٹیشنوں کو بند کرنے میں مدد ملے گی۔
جموں و کشمیر کواپریٹو سوسائٹیز ترمیمی بِل منظور
