عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// محکمہ سے متعلقہ پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے امور داخلہ کی طرف سے اس ہفتے کے شروع میں راجیہ سبھا میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس سالوں میں 15.3 کروڑ سے زیادہ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے۔رپورٹ میں 5 اگست 2019 سے پہلے اور اس کے بعد سیاحوں کی آمد کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ 2015 اور 2019 کے درمیان سیاحت میں اتار چڑھا کا رجحان رہا لیکن عام طور پر اوپر کی طرف رجحان رہا۔ 2015 میں 1.33 کروڑ دورے ریکارڈ کیے گئے، جو 2018 میں 1.619 کروڑ سے پہلے کی سطح پر پہنچ گئے۔ COVID-19 وبائی مرض نے 2020 میں تیزی سے گراوٹ کا باعث بنا، صرف 0.35 کروڑ سیاح اس خطے کا دورہ کرنے آئے۔ تاہم، 2021 میں 1.13 کروڑ دوروں کے ساتھ تعداد میں اضافہ ہوا، اس کے بعد 2022 (1.89 کروڑ)، 2023 (2.12 کروڑ)اور 2024 (2.36 کروڑ)میں مضبوط بحالی ہوئی۔رپورٹ میں سیاحت کے احیا کے لیے متعدد حکومتی اقدامات کا سہرا دیا گیا ہے، خاص طور پر ہوم سٹے پالیسی 2022، جو رہائشی مکانات کو ہوم سٹے میں تبدیل کرنے، دیہی اور شہری خاندانوں کے لیے متبادل آمدنی اور روزگار پیدا کرنے کے قابل بناتی ہے۔ اس وقت،جموں کشمیر بھر میں 2,302 ہوم سٹے اور پیئنگ گیسٹ ہائوسز رجسٹرڈ ہیں۔ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں نے سیاحت سے متعلق خدمات جیسے مہمان نوازی، رہنمائی اور انتظام کو بڑھانے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایڈونچر ٹورازم ، بشمول ٹریکنگ، سکینگ، ریور رافٹنگ، اور مانٹین بائیک،نے مقامی گائیڈز، انسٹرکٹرز اور آپریٹرز کے لیے روزگار پیدا کیا ہے۔ سیاحت اور دستکاری کے شعبوں کو مزید پہچان ملی ہے، سری نگر کو ورلڈ کرافٹ کونسل(ڈبلیو سی سی)کے ذریعہ عالمی دستکاری کا شہر نامزد کیا گیا ہے اور اسے یونیسکو کے کری ایٹو سٹی نیٹ ورک برائے دستکاری اور لوک فنون میں شامل کیا گیا ہے۔ 2021-22 اور 2023-24 کے درمیان ہینڈ لوم اور دستکاری کی برآمدات دوگنی ہو گئی ہیں۔ دیگر اہم کامیابیوں میں 4.22 لاکھ رجسٹرڈ کاریگر، 7,535 رجسٹرڈ کوآپریٹو سوسائیٹیز، اور کاریگروں اور بنکروں کے لیے کریڈٹ کارڈ سکیم کا تعارف شامل ہیں۔