عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر میں انتخابی حکام نے تقریبا ً95 کروڑ روپے مالیت کی نقدی اور شراب جیسی دیگر چیزیں ضبط کیں جن کا مقصد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لوک سبھا کی پانچ نشستوں کے لڑکھڑانے والے انتخابات کے دوران ووٹروں کے ذہنوں کو متاثر کرنا تھا۔جموں و کشمیر میں ہفتہ کو پولنگ مکمل ہوئی جب اننت ناگ-راجوری لوک سبھا میں ووٹنگ مکمل ہوئی۔ انتخابی محکمہ کے عہدیداروں نے یہاں کہا کہ جہاں کشمیر کے تین حلقوں میں ووٹر ٹرن آئوٹ نے دہائیوں پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے، وہیں کچھ امیدواروں کی طرف سے پیسے، شراب اور دیگر مفت چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے یونین ٹریٹری میں ووٹروں کو متاثر کرنے کی کوششیں کی گئیں۔انہوں نے کہا “لوک سبھا کے انتخابات کے اعلان کی تاریخ سے لے کر، ہم نے اب تک 94.797 کروڑ روپے کی مالیت کا مواد اور نقدی ضبط کی ہے۔”انہوں نے کہا کہ پولیس نے پیسوں اور مفت کے استعمال کی چیزوں کو روکنے میں سب سے زیادہ فعال کردار ادا کیا کیونکہ اس مہم کے دوران 90.83 کروڑ روپے ضبط کیے گئے ۔انہوں نے کہا “مختلف نافذ کرنے والے محکموں نے نقدی، شراب، منشیات اور دیگر مفت چیزیں ضبط کی ہیں‘‘۔ محکمے کیمطابق اہم ضبطیوں میں محکمہ پولیس نے 90.831 کروڑ روپے کی نقدضبطی، محکمہ انکم ٹیکس نے 42 لاکھ، محکمہ ایکسائز 1.01 کروڑ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے بالترتیب 2.32 کروڑ مالیت کی منشیات ضبط کی ہیں‘‘۔چنائو کو یقینی بنانے کی کوشش میں، حکام نے 40 سے زائد سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی جو مبینہ طور پر ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔الیکشن حکام کو CVIGIL ایپ پر 143 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 80 سے زیادہ حل ہو چکے ہیں جبکہ باقی حل کرنے کے عمل میں ہیں۔الیکشن سے متعلق مختلف سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی تعمیل کو جانچنے کے لیے انتخابی حکام نے جموں کے ساتھ ساتھ سری نگر میں سی ای او آفس میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کیا تھا۔