جموں//جموںکشمیرکے سابق وزیر اعلیٰ اورکانگریس کے سینئر وزیر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں جو کچھ ہوا اس کیلئے پاکستان اور عسکریت پسند ذمہ دار ہے جس کی وجہ سے کشمیری مسلمانوں ، کشمیری پنڈتوں ، ڈوگروں ، سکھوں اور دیگر طبقہ جات کو کافی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا ہے۔ کشمیر فائلز میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ہوئی زیادتی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہاں جو کچھ ہوا اس میں کشمیریوں کا کوئی ہاتھ نہیں ہے بلکہ اس کیلئے پاکستان اور ملی ٹنٹ براہ راست ذمہ دار تھے ۔ اتوار کے روز، غلام نبی آزاد نے گارڈن سٹیٹ تریکوٹہ نگر میں ایوارڈ تقریب میں شرکت کی۔ انہیں پدم بھوشن ایوارڈ ملنے پر اعزاز سے نوازا گیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار پاکستان اور عسکریت پسند ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سیکولرازم پر بھی بات کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہامیں مانتا ہوں کہ مہاتما گاندھی سب سے بڑے ہندو اور سیکولر تھے۔ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار پاکستان اور ملی ٹنٹ ہے جس سے ہندو، کشمیری پنڈت، کشمیری مسلمان، ڈوگرہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ 1990 کے کشمیریوں کے اخراج اور ہلاکتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتیں مختلف بنیادوں پر لوگوں میں تقسیم پیدا کررہی ہیں۔ اسی دوران آزاد نے کہا ، " سیاسی جماعتیں مذہب، ذات پات اور دیگر چیزوں کی بنیاد پر (لوگوں کے درمیان) تقسیم پیدا کر رہی ہیں۔ میں کسی بھی پارٹی کو معاف نہیں کر رہا ہوں، بشمول میری پارٹی(کانگریس)سول سوسائٹی کو اتحاد کیساتھ ساتھ رہنا چاہیے۔ بلا امتیاز ذات پات، مذہب سب کو انصاف ملنا چاہیے"۔
جموں و کشمیر میں جو کچھ ہوا، اس کیلئے پاکستان اور عسکریت پسندذمہ دار | میری پارٹی سمیت سبھی سیاسی پارٹیاں معاشرے میں تقسیم کیلئے ذمہ دار :آزاد
