عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)نے جموں و کشمیر کامن انٹرنس ٹیسٹ 2012 (جے کے سی ای ٹی-2012) میں بدنام زمانہ میڈیکل سوالیہ پرچہ لیک معاملے میں 1.31 کروڑ روپے کی 4غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کی ہیں۔ای ڈی کے سرینگر زونل آفس نے سجاد حسین بٹ، محمد امین گنائی، سہیل احمد وانی اور شبیر احمد ڈار سرینگر اور اس کے قریبی مقامات پر منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA) 2002 کی دفعات کے تحت یہ جائیدادیں ضبط کیں۔ای ڈی نے کرائم برانچ، جے کے پولیس سرینگر کے ذریعہ درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر مشتاق احمد پیر، اس وقت کے بورڈ آف پروفیشنل انٹرنس ایگزامینیشن (بی او پی ای ای)کے چیئرمین اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔ای ڈی کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مشتاق احمد پیر،(بی او پی ای ای )کے اس وقت کے چیئرمین، فاروق احمد ایتو، سجاد حسین بٹ، محمدامین گنائی، سہیل احمد وانی، شبیر احمد ڈار اور دیگر JKCET 2012 کے لیک ہونے والے سوالیہ پرچوں کی فروخت میں ملوث تھے۔JKCET-2012 کے سوالیہ پرچوں کو بیچ کر، ED نے کہا، ملزم نے جرم کی آمدنی 2.50 کروڑ کی کمائی کی اور اس کا استعمال کیا۔ مذکورہ افراد سمیت تمام ملزمان کو خصوصی عدالت انسداد بدعنوانی، سری نگر نے اس کیس میں مجرم قرار دیا ہے۔قبل ازیں ای ڈی نے بی او پی ای ای کے اس وقت کے چیئرمین مشتاق احمد پیر کی 60 لاکھ روپے کی غیر منقولہ اور منقولہ جائیدادیں ضبط کی تھیں۔ اس کے بعد ان کے خلاف استغاثہ کی شکایت کے ذریعے چارج شیٹ دائر کی گئی اور یہ سری نگر کی خصوصی PMLA عدالت میں زیر التوا ہے۔