جموں میں 500مسافر درماندہ

جموں//پچھلے کئی روز سے جموں سرینگر شاہراہ کے بار بار بند ہونے کی وجہ سے وادی کے درماندہ مسافروں کی مشکلات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ سینکڑوں مسافر جن میں خواتین اور شیر خوار بچوں کی خاصی تعداد شامل ہے ، جنرل بس اڈہ کے کھلے ہال میں ٹھٹھرتی ہوئی سردی میں راتیں بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔ کولگام نے غلام محی الدین نامی مسافر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’موسم سرما کے دوران شاہراہ پر ٹریفک میں خلل ہمارے کے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن اب کی بار انتظامیہ کی طرف سے کسی نے درماندہ مسافروں کی سدھ لینے کی کوشش نہیں کی ، ماضی میںمسافروں کے لئے لنگر وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے لیکن اس بار کسی نے ہماری خیر یت دریافت کرنے کی زحمت گوارا نہیںکی‘۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے چند روز سے 500سے زائد مسافر جموں بس اڈہ پر پھنسے ہوئے ہیں۔ بارہمولہ کے عبدالغنی ، جو 7رکنی کنبہ کے ساتھ یہاں پھنسے ہوئے ہیں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’ہم اجمیر شریف زیارت کے لئے گئے ہوئے تھے ، واپسی پر جموں پہنچے تو شاہراہ کو بند پایا اور اب پانچ روز سے ہم بے سر و ساماں پڑے ہوئے ہیں۔ ہلال احمد نامی مسافر کا کہنا تھا کہ ماضی میں اتنے روز تک شاہراہ کے مسدود رہنے پر مسافروں کو فضائیہ کے ڈکوٹہ جہازوں میں وادی پہنچایا جاتا تھا اور یہاں ان کے قیام و طعام کے لئے بندوبست ہوتا تھا لیکن اس سال کسی نے ان کی خبر نہیں لی ۔