رام بن//جمعرات کو رام بن میں نجی تعمیراتی کمپنی ،ضلع انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف جموں سرینگر شاہراہ پر مظاہرے ہوئے ۔ضلع رام بن کے متعدد مظاہرین مزدوروں ، دکانداروں اور ضلع کانگریس کمیٹی کے ممبروں نے الزام عائد کیا کہ نجی ٹھیکیدار اور ذیلی ٹھیکیدار ضلع میں لاک ڈائون مدت کے دوران ماحولیاتی قوانین کی ہدایات کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔مظاہرین جو بس اسٹینڈ رام بن میں جمع تھے، نے الزام لگایا کہ نجی ٹھیکیدار کمپنی اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا پولوشن کنٹرول بورڈ اور نیشنل گرین ٹریبونل کے طے شدہ قواعد و ضوابط پر عمل پیرا ہونے کا دعویٰ کررہی ہے لیکن حقیقت میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ ناشری سے بانہال تک ٹھیکیدار کمپنی اور سب ٹھیکیدارکمپنیوں نے تباہی مچادی ہے اور دریائے چناب اور ندی نالوں میں ملبہ پھینکاجارہاہے۔مظاہرین نے کہاکہ شاہراہ کی حالت انتہائی خراب ہے اور اس کی مرمت کا کوئی کام نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ شاہراہ کے کنارے بسنے والے رہائشیوں اور دکانداروں کودھول کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے الزام لگایا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ کی حالت دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اذیت ناک ہوگئی ہے۔ایڈووکیٹ ارون سنگھ راجو نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کے رہائشیوں کی طرف سے شکایات اور درخواستوں کے باوجود افسران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات کی وجہ سے متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور سینکڑوں معذور ہوگئے جبکہ افسران گہری نیند میں سوئے ہیں۔
رام بن کے صارفین رسوئی گیس مہنگے داموں خریدنے پر مجبور
ا یم ایم پر ویز
رام بن // پہاڑی ضلع رام بن میں ہندوستان پیٹر ولیم ایل پی جی کے صا رفین ضلع سے با ہر خا ص طور سے وادی کشمیر سے ر تعلق رکھنے وا لے ڈسٹری بیو ٹر اور مقا می غیر قا نونی ری فلنگ ایجنٹوں کی ملی بھگت کی وجہ سے اونچے داموں رسو ئی گیس سیلنڈر خر یدنے پرمجبور ہیں۔ہند وستان پٹرولیم کی تقسیم کا ری کے لئے ضلع ادھمپور سے رام بن ضلع سے تعلق رکھنے والے صار فین نے ایچ پی گیس کنکشن حا حل کئے تھے اورضلع میں سر کا ر نے انڈین گیس کمپنی کو ایل پی جی سیلنڈر اور گیس کی تقسیم کاری کے لئے اجا زت فرا ہم کر دی جس کی وجہ سے ایچ پی کے کنکشن رکھنے والے گیس صا رفین کو بے پنا ہ مشکلات اور پر یشا نیوں سے دو چا ر ہو نا پڑا۔مر کزی وزارت گیس اور پٹرولیم نے عوا م کے مطا لبے پر ضلع کے لئے ایک ایچ پی گیس سیلنڈر تقسیم اور بہم رکھنے کے لے ایک مقا می شخص کے نا م گزشتہ سال منظوری دی جو آ ج تک نا معلوم وجوہا ت کی بنا پر اپنا کا م کا ج شروع کر نے میں نا کا م ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ دیگرجگہوں کے ڈسٹری بیوٹر س اپنے ذاتی فا ئدے اور مفا د کے لئے ان کی جانب سے غیر قا نونی طر یقہ سے بنا ئے گئے گیس ریفلنگ کر کے رکا وٹیں کھڑا کر رہے ہیں جبکہ ایچ پی رسو ئی گیس سیلنڈر رکھنے والے صارفین اونچے داموں گیس خر یدنے پر مجبو ر ہو رہے ہیں۔اس سلسلہ میں ضلع سے تعلق رکھنے والے ایچ پی رسوئی گیس کنکشن کے صا رفین نے ْپیٹرولیم اور گیس کمپنی کے عہدہ داروں سے گذ ارش کی ہے کہ وہ صا رفین کی مشکلات کو مد نظر رکھ کر اپنا کر دار ادا کریں ۔