عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// تھنہ منڈی کا سرکاری ہسپتال اپنی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہا ہے۔ قصبہ تھنہ منڈی اور مضافات کے متعدد افراد کا کہنا ہے کہ اس برائے نام ہسپتال میں سپلائی کے لیے ادویات کی عدم دستیابی سے یہاں کے عوام کا شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عوام کا مزید کہنا تھا کہ 90 ہزار آبادی والے علاقہ کا یہ ہسپتال صرف خدا کے سہارے پر چلتا ہے ہر روز یہاں کے لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انتظامیہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی انجان بن رہی ہے۔ ایک مقامی شخص نے کہا کہ جمعرات کے روز اچانک ان کے والدہ کی صحت بگڑ گئی جنہیں فوری طور پر تھنہ منڈی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن ہسپتال میں تمام طرح کی طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ متاثر متاثرہ شخص نے بتایا کہ پورے ہسپتال میں انہیں ایک روپے کی سوئی تک دستیاب نہیں ہوئی ،چنانچہ موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے تمام ضروری ادویات بازار سے لانا پڑی۔ اس موقع پر دیگر کئی لوگوں نے کا کہنا تھا کہ اگر یہ ہسپتال غریب لوگوں کو بنیادی طبی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہے تو پھر اس کا کیا مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ تھنہ منڈی کا سرکاری ہسپتال صرف اللہ ہی کی رحم و کرم پہ چل رہا ہے باقی یہاں کچھ بھی نہیں ہے۔ اس سلسلے میں جب بلاک میڈیکل آفیسر درہال سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ تھنہ منڈی ہسپتال میں تمام بنیادی طبی سہولیات اور ادویات موجود ہیں البتہ عوام کو ان سہولیات سے محروم رکھنا ایک انتہائی افسوسناک بات ہے۔ عوام نے متعلقہ بی ایم او کو تھنہ منڈی ہسپتال میں ضروری طبی سہولیات کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کریں گے تاکہ جلد از جلد عوامی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔ لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری وکاس کنڈل اور ،سی ایم او راجوری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی طرف توجہ دیں تاکہ کے لوگوں کی جان کے ساتھ کھلواڑ نہ ہو۔ انھوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ضلع انتظامیہ کی جانب سے اس جانب فوری توجہ نہ دی گئی تو یہاں کے عوام اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکل پڑیں گے جس کی ساری ذمہ داری انتظامیہ کی ہو گی۔