تھنہ منڈی// سب ڈویژن تھنہ منڈی کے صدر مقام پربس سٹینڈ ،فائر اینڈ ایمر جنسی سروس کیساتھ ساتھ کئی محکموں کے دفاتر بھی قائم نہیں کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگو ں کی مشکلات جوں کی توں برقرار ہیں ۔تھنہ منڈی میں تعمیر کئے گئے ہسپتال کو محض پرائمری ہیلتھ سنٹر کا درجہ حاصل ہے جبکہ پورے سب ڈویژن میں آج تک ایک بس اڈہ تعمیر نہ ہو سکا۔ یہی نہیں اس مقام کو فائر سروس دستیاب نہ ہونے کی وہ سے ہر سال کروڑوں روپے کی مالیت کے مکانات ،دوکانیں اور دیگر املاک نذر آتش ہو جاتے ہیں مگر کوششوں کے باوجود تاحال تھنہ منڈی میں فائر سروس سٹیشن کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا ۔واضح رہے کہ سرحدی ضلع راجوری کی تحصیل تھنہ منڈی کو سال 2014 میں سب ڈویژن کا درجہ دیا گیا تھا مگر تاحال محض ایس ڈی ایم دفتر کے علاوہ نہ تو برقیات ، جل شکتی، پی ایم بی ایس وائی ، تعمیرات عامہ ، انسداد سیلاب و آبپاشی کے دفاتر قائم کئے گئے ہیں اور نہ ہی یہاں فائر سروس اور آئی ٹی آئی کی سہولیات دستیاب ہیں جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔عوام کا مزید کہنا ہے کہ تھنہ منڈی کے ساتھ اسطرح کا سوتیلا سلوک نہ کیا جائے اور جتنا جلدی ممکن ہو سکے۔ اس پسماندہ خطہ کو تمیر وترقی کے نقشہ پر لا کر عوام کو سہولیات بہم پہنائی جائیں۔ عوامی حلقوں کے مطابق محض بجلی یا پانی کی ایک این او سی لینے کیلئے تھنہ منڈی سے راجوری کا 25 کیلومیٹر لمبا سفر طے کرنا پڑتا ہے جس میں قیمتی وقت اور پیسے کا بھی زیاں ہوتا ہے۔ لیکن ایسے مقاصد کے لیے یہاں ضروری دفاتر کا فقدان ہے۔