چندی گڑھ// گزشتہ چند ہفتوں سے پنجاب سمیت اتر پردیش، ہریانہ، مہاراشٹر اور آندھرا پردیش میں لوگوں کو بجلی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جب کہ مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں پر حکومتیں اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے اقدامات کر رہی ہیں۔ یہ کوئی غیر معمولی صورتحال نہیں ہے۔ پچھلے سال بھی کئی ریاستوں نے تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی ناکافی سپلائی پر تشویش ظاہر کی تھی۔ یہ ڈیمانڈ کی صحیح پیشن گوئی کرنے اور سپلائی فریق کی رکاوٹوں کو منظم کرنے میں ایک انتظامی نااہلی کی عکاسی کرتا ہے۔ اضافی مانگ کے مطابق تھرمل پاور پلانٹس کو وافر مقدار میں کوئلہ فراہم نہ ہونے کی وجہ سے بجلی پیدا کرنے والی اکائیاں پوری استعداد کے ساتھ بجلی پیدا نہیں کر پا رہی ہیں۔جس کی وجہ سے بجلی کی دستیابی میں کمی آئی ہے ۔ ملک کی کئی ریاستوں کے تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔موجودہ بحران کا پتہ ڈیمانڈ اور سپلائی دونوں عوامل سے لگایا جا سکتا ہے۔ بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ وبائی امراض کے بعد سے معاشی بحالی میں تیزی آ رہی ہے۔