سرینگر//واجب الادارقومات کی عدم ادائیگی کیخلاف ٹھیکیداروں کی ہڑتال سے ریاست میں تعمیراتی اور دیگر ترقیاتی سرگرمیوں کی معطلی پر جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے تشویش کااظہار کیا ہے۔ایک اجلاس میں اتحاد کے ممبران نے کہا کہ تعمیراتی کاموں کو روک دینے سے نہ صرف جاری منصوبے متاثر ہوئے ہیں بلکہ برف سے تباہ ہوئی سڑکوں کی مرمت بھی نہیں کی جا سکی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ممبران نے اس بات پر افسوس کااظہار کیا کہ گورنر،اُن کے مشیراور دیگر سرکاری عہدیدارایک ماہ سے جاری اس تعطل کوختم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے حکومت کی طرف سے ٹھیکیداروں کی واجب الادارقومات کی عدم ادائیگی پرحیرانگی کااظہار کیا ہے ۔ممبران نے کہا کہ ریاست سے باہر کے ٹھیکیداروںکو ایڈوانس میں کام شروع ہونے سے پہلے ہی رقم کا کچھ حصہ واگزار کیا جاتا ہے اور تعمیراتی میٹریل جمع کرتے ہی کل رقم کا مزید کچھ حصہ واگزار کیا جاتا ہے لیکن مقامی ٹھیکیداروں کیلئے ادائیگی کی ایسی کوئی اسکیم نہیں ہے ۔احتجاجی ٹھیکیداروں کو رقومات ادانہ کرنے کی وجہ سے ریاست کی مجموعی اقتصادی صورتحال متاثر ہوئی ہے ۔ جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے ٹھیکیداروں کو اُس رقم میں سے کچھ رقومات واگزار کرنے کا مطالبہ کیا ہے جولٹکے پڑے منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے مختص رکھا گیا ہے ۔رقومات کی ادائیگی میں تاخیر کیخلاف جو قانون ریاست میں نافذ ہے ،کاروباری حکومت کی طرف سے کی گئی تاخیر کی مدت کا سود حاصل کرنے کے بھی حقدار ہیں ۔جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے مختلف منصوبوں کیلئے مختص رقومات کے حقیقی استعمال سے متعلق حکومت سے وضاحت بھی طلب کی ۔حکومت کیلئے لازمی ہے کہ وہ واضح کرے کہ کیا ایسے کچھ رقومات خرچ ہونے سے چوک گئے ہیں۔