تشدد کے کچھ واقعات پورے ملک میں ہوتے ہیں

اشفاق سعید
سرینگر// مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کشمیر میں حالات معمول پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر میں اقلیتوں پر حالیہ حملوں کا سیکورٹی ایجنسیاں قلع قمع کریں گی۔مرکزی وزیر نے کہا کہ کشمیر میں تشدد کے کچھ واقعات اب بھی واقع ہورہے ہیں لیکن ایسی چیزیں پورے ملک میں عام ہیں۔رجیجو نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر کہا”لیکن، وسیع طور پر، ہم پوری وادی کشمیر میں جو معمول دیکھتے ہیں، وہ ہر ایک کے لیے ایک حیرت انگیز چیز ہے۔یہاں رہنے والے لوگوں کے لیے، ان لوگوں کے لیے جو اس قدرتی خوبصورت جگہ کا دورہ کرنا چاہتے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ ملک کے لیے۔ پورے علاقے میں امن قائم کرنا ہر کسی کے مفاد میں ہے،‘‘۔کشمیر میں گزشتہ دو ہفتوں سے عام شہریوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ تازہ ترین واقعات میں، ضلع کولگام میں ایک مقامی راجپوت ہندو کو ہلاک کر دیا گیاجبکہ پانچ دیگر افراد چار غیر مقامی مزدور اور ایک مقامی کشمیری پنڈت دکاندار  چار الگ الگ حملوں میں زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا ’’ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی ہدایات پر معاملات کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ میں یہ دیکھ کر بہت خوش ہوں کہ کشمیر میں حالات معمول پر آگئے ہیں،‘‘ رجیجو نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک میں سیاحت کے شعبے میں قائدانہ کردار ادا کرتا ہے۔”وادی صرف خوبصورت ہی نہیں ہے، بلکہ دیکھنے اور کرنے کے لیے بہت کچھ ہے ، اس کی ثقافت، دستکاری، سرگرمیاں اور لوگوں کا بنیادی کردار، دنیا بھر کے لوگوں کو دکھانے کے لیے بہت کچھ ہو سکتا ہے۔ کھیل ہو یا ثقافت، جموں و کشمیر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے فوائد ہر ایک اور ہر خاندان تک پہنچیں گے۔ رجیجو نے کہا کہ وہ پڑوسی ملک میں کیا ہو رہا ہے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے کیونکہ وہ “جموں و کشمیر کے ایک اہم دورے پر تھے، اس لیے میں بہتر طور پر اپنے گھریلو مسائل تک محدود رہوں گا۔”قبل ازیں، وزیر نے یہاں شہر کے مضافات میں کھنموہ میں ایک میگا قانونی خدمات اور بیداری کیمپ کا افتتاح کیا۔

 

 

پرانے صدر کورٹ احاطے میں بین الاقوامی ثالثی مرکز کا اِفتتاح  

سرینگر //مرکزی وزیر قانون و انصاف کرن رجیجو نے پرانے صدر کورٹ کمپلیکس لال چوک سر نگر میں جموںوکشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس پنکج متھل کی موجودگی میں جموں و کشمیر بین الاقوامی ثالثی مرکز ( جے کے آئی اے سی ) کے نئے احاطے کا افتتاح کیا ۔ اِس موقعہ پرجموں و کشمیر اور لداخ کی عدالت اور سرپرست اعلیٰ جے کے آئی اے سی جسٹس علی محمد ماگرے ، جسٹس سنجیو کمار ، جسٹس سندھو شرما ، جسٹس سنجے دھر ، جسٹس پنیت گپتا ، جسٹس جاوید اقبال وانی ، جسٹس محمد اکبر چودھری ، جسٹس موکشا کھجوریہ کاظمی ، جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کوٹ کے سابق جج ، ایڈووکیٹ جنرل ڈی سی رینہ اور جے کے آئی اے سی کی ثالثی کمیٹی کے ارکان کے علاوہ ہائی کورٹ رجسٹری اور ضلعی عدلیہ کے افسران ، وکلاء ، فہرست میں شامل ثالث اور سول انتظامیہ کے افسران بھی موجود تھے ۔   مرکزی وزیر قانون و انصاف کرن رجیجو نے عصری اہمیت کے حامل ادارے کے قیام کیلئے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کی تعریف کی ۔ انہوں نے ملک کی بڑھتی ہوئی معیشت کے پیش نظر تجارتی لین دین میں خاص طور پر بین الاقوامی معاملات میں ثالثی کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ثالثی کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے ۔ کرن رجیجو نے مزید کہا کہ ثالثی بہتر معیار کا انصاف فراہم کر سکتی ہے کیونکہ عدالتیں پہلے ہی مقدمات سے زیادہ بوجھل ہیں ۔ انہوں نے شرکاء کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی اور جموں و کشمیر یو ٹی میں عدلیہ کو بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ افرادی قوت کو بہتر بنانے کیلئے تمام وسائل مہیاء کرے گی ۔ انہوں نے انصاف کی فراہمی میں انتھک کوششیں کرنے پر عدالتی برادری کی مزید تعریف کی ۔ وزیر نے چیف جسٹس ، چئیر پرسن اور جے کے آئی اے سی کے ارکان کو پرانی عمارت کی خوبصورتی سے تزئین و آرائش اور مختصر وقت میں فعال بنانے کی کوششوں پر مبارکباد پیش کی ۔