کپوارہ// کپوارہ کے تاریخی گائوں ترہگام کو تعمیروترقی کے محاذپر مسلسل نظرانداز کرنے پر مقامی لوگوں میں زبردست ناراضگی پائی جاتی ہے اوراب علاقہ کی ویلفیئرکمیٹی نے یہ معاملہ گورنرکی شکایتی سیل کی نوٹس میں بھی لایا ہے۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ کوئی بھی بڑاادارہ قائم کرنے پرعلاقہ کو نظراندازکیاگیا۔ترہگام ضلع صدرمقام کپوارہ سے پندرہ کلومیٹر دورواقع ہے اوراس کی آبادی ایک لاکھ پچیس ہزار نفوس سے زیادہ ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق علاقہ میں اگرچہ کئی ہائرسکینڈری اورہائی اسکول ہیں لیکن ترہگام میں ایک ڈگری کالج کی اشدضرورت ہے تاکہ یہاں کے دوردرازعلاقوں کے طلباء کواعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے دوردرازکاسفر نہ کرناپڑے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سابق مخلوط سرکار نے کپوارہ ضلع میں بھی ڈگری کالج قائم کرنے کو منظوری دی لیکن اس سلسلے میں ترہگام کو نظراندازکیاگیا۔لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ ترہگام میں گزشتہ 4دہائیو ں سے ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرو ں کی کمی ،بنیادی طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور جدید مشینری کے فقدان کی وجہ سے مذکورہ اسپتال کا ہونا نہ ہوناایک ہی بات ہے اور لوگو ں کو بہتر علاج و معالجہ کے لئے سب ضلع اسپتال کپوارہ یا سرینگر کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے کپوارہ کے دورے کے دوران یقین دلایاتھا کہ اس اسپتال کو سب ضلع اسپتال کا درجہ دیا جائے گا لیکن اُس پر عمل ہی نہیں ہوا۔لوگوں نے بتایاکہ ترہگام میں بجلی کا بھی سخت بحران ہے کیونکہ ہری میں قائم ریسونگ اسٹیشن بار بار اور لو ڈ ہوتا ہے ۔سابق سرکار نے مذکورہ ریسونگ اسٹیشن کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کو بھی منظوری دی تھی لیکن نا ہی ٹرانسفار مر کو نصب کیا گیا اور نہ ہی بجلی کے نظام کو ٹھیک کیا گیا نتیجے کے طور لوگ بالخصوص تاجر پیشہ افراد کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ سابق این سی کانگریس سرکار نے نئے انتظامی یونٹوں کی منظوری کے دوران ترہگام میں سب جج کی عدالت کو منظوری دی لیکن7سال گزر نے کے با وجود بھی یہا ں عدالت کو قائم نہیں کیا گیا بلکہ ترہگام کی عدالت کاکام کاج کپوارہ میں انجام دیا جاتا ہے ۔علاقائی ویلفیئر کمیٹی کے چیر مین غلام رسول شاہ نے ’کشمیر عظمیٰ‘ کو بتا یا کہ آج تک عوامی نمائندو ں نے صرف یقین دہانیوں سے لوگو ں کو تسلی دی اور اب علاقائی ویلفیئر کمیٹی نے ترہگام میں تعمیر و ترقی کے فقدان کے سلسلہ میں گور نر انتظامیہ کی شکایتی سیل میں اپنے مطالبات درج کرائے تاکہ وہ ترہگام کی طرف خصوصی توجہ دیں ۔
ترہگام کو تعمیرترقی کے محاذپرنظرانداز کرنے کاالزام
