اشرف چراغ
کپوارہ//کپوارہ ضلع کے ترہگام میں قائم پرائمری ہیلتھ سنٹر کا درجہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مقامی لوگو ں نے کہا کہ اس ہسپتال کو پورے ضلع میںپہلا طبی مرکز تصور کیا جاتا تھا۔مقامی لوگو ںنے کہا کہ اس ہسپتال کی بنیاد مہاراجہ پرتاب سنگھ نے اپنے دور اقتداد میں میں1856اس وقت ڈالی جب لوگ یہا ں سے ہی شاردا مندر دیوی کی یاترا کے لئے جاتے تھے اور بعد میں وقت کے حکمرانو ں نے اسی طبی مرکز کو پرائمری ہیلتھ سنٹر میںتبدیل کیا ۔علاقہ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ ترہگام کو اس لحاظ سے ترہگام کہا جاتا ہے کہ اس سے 30(تیس)گائو ں منسلک ہیں لیکن طبی سہویات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔مقامی لوگو ں نے بتایا کہ اس ہسپتال کا درجہ بڑھانے کیلئے گزشتہ دو دہائیو ں سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اس طبی مرکز کو سب ضلع ہسپتال کا درجہ دیا جائے لیکن متواتر حکومتو ں نے عوامی مطالبے کو اسے نظر انداز کیا ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ مہاراجہ پرتاب سنگھ کے دور حکومت میں جب اس طبی مرکز کو قائم کیا گیا تو بہت سالوں تک ہسپتال میں چھو ٹی سرجریاں انجام دی جارہی تھیں لیکن وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ یہ عمل بھی بند کر دیا گیا اور آج صورتحال یہ ہے کہ ہسپتال میں امراض خواتین ، امراض اطفال اور ہڈیوں اور جوڑوں کے امراض کے ماہرین کی منظوری تک نہیں دی گئی جس کی وجہ سے مذکورہ ہسپتال میں ان ڈاکٹرو ں کی سخت ضرورت محسوس ہوتی ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ ترہگام کے مضافاتی علاقوں کے لوگو ں کی یہ ہسپتال علاج و معالجہ کی واحد امید ہے لیکن ڈاکٹرو ں کی کمی اور دیگر طبی سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مریض کپوارہ،ہندوارہ اور کرالہ پورہ ہسپتالو ں کا رخ کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ پرائمری ہیلتھ سنٹر کا درجہ بڑھانے کا معاملہ اب طول پکڑتا جارہا ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ 2017میں اس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کپوارہ میں ایک عوامی دربار کے دوران ترہگام کی ایک وفد سے ملاقات کے دوران اعلان کیا کہ اس طبی مرکز کا درجہ بڑھایا جائے گا لیکن اُس اعلان کو کبھی عملی جامہ ہی پہنایا گیا۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ لوگ امسال خوشی سے جھوم اٹھے جب انتظامیہ نے کہا کہ ترہگام ہسپتال کو گورنمنٹ میڈیکل کالج ہندوارہ کا ایسوسی ایٹ ہسپتال بنایا گیااور اس میں تمام طبی سہولیات دستیاب ہونگی لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک صورتحال جو ں کی تو ں ہے ۔مقامی لوگو ں نے کہا کہ اسپتال میں ایک ایکسرے مشین نصب ہے جو قدیم دور کی یاد دلاتا ہے لیکن موجودہ دور میںڈیجیٹل ایکسرے مشین نصب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جدید تقاضوں کے مطابق مریضوں کا ایکسرے کیا جائے ۔لوگو ں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ ہسپتال کا درجہ بڑھا کر اس سے سب ضلع ہسپتال بنایا جائے تاکہ علاقے کے لوگو ں کو طبی سہولیات میسر ہوسکیں ۔