راجوری//تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر نے کہا ہے کہ ریاست میں ترقیاتی عمل جاری رکھنے کے لئے امن کا ماحول انتہائی ضروری ہے اور تشدد کے واقعات اس عمل کو آگے بڑھانے میں رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں۔ان باتوں کا اظہار وزیر موصوف نے ضلع کے ساج ،چھڑونگ، تھنہ منڈی، گھمبیر براہمناں اور منجا کوٹ علاقوں میں منعقدہ عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یہ عوامی میٹنگیں سرحدی علاقوں میں لوگوں کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کے لئے منعقد کئے گئے طلب کی گئی تھیں۔ضلع کے مختلف علاقوں کے لوگوں کی بڑی تعداد نے پبلک میٹنگوں میں حصہ لیا۔نعیم اختر نے مزید کہا کہ حکومت پی ایم جی ایس وائی کے تحت11 ہزار کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے اور ریاست کی7 سے8 ہزار کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پلانگر بلاک میں تمام سڑکوں پر20 کروڑ روپے کی لاگت سے میکڈم بچھایا جائے گا۔ تھنہ منڈی میں67 کلو میٹر سڑک پر36 کروڑ روپے ، منجا کوٹ اور پنج گرائیں بلاکوں کی65 کلو میٹر سڑکوں پر42 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔وزیر موصوف نے اُمید ظاہر کی کہ ضلع کے دیانتدار افسروں کی کوششوں کی بدولت تمام تعمیراتی کام وقت مقررہ پر مکمل کئے جائیں گے اور اس میں اعلیٰ معیار بھی قائم کیا جائے گا۔ ایم ایل اے راجوری ایڈوکیٹ قمر حسین بھی وزیر کے ہمراہ تھے۔وزیر نے تھنہ منڈی میں گیسٹ ہاؤس کا افتتاح کیا جس پر80 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ایم ڈی جے کے پی سی سی، ایس ای پی ڈبلیو ڈی، ایس ای پی ایم جی ایس وائی اور دیگر افسران بھی وزیر کے ہمراہ تھے۔
منجاکوٹ کے مسائل سے آگاہ کیاگیا
پرویز خان
منجاکوٹ //محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر کو منجاکوٹ کے لوگوںنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔اس سلسلے میں ایک اجلاس منعقد ہواجس کی صدارت بابو حسین خان نے کی ۔اس موقعہ پر لوگوں نے مختلف مسائل وزیر کے سامنے رکھے ۔لوگوں نے کہا کہ گلہوتی سے گالا سڑک عرصہ دراز سے زیر تعمیر ہے مگر محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی لاپرواہی سے اس کی تعمیر نہیں ہورہی ۔انہوں نے کہاکہ ٹھیکیدار پیسے ہڑپ کر غائب ہو جاتے ہیں مگر سڑک کی حالت جوں کی توں ہے۔گھمبیر مغلاں کے ایک وفد نے کہاکہ گھمبیر مغلاں سڑک کی حالت انتہائی خراب ہے جبکہ پی ایچ سی گھمبیر مغلاں میں کوئی ڈاکٹر بھی نہیں جس کی وجہ سے مشکلات کاسامناہے ۔نعیم اختر نے کہاکہ آئندہ دو ماہ میںتحصیل منجاکوٹ میں 65کلومیٹر سڑک پر بلیک ٹاپ بچھایاجائے گا۔اس موقعہ پر ممبراسمبلی چوہدری قمر بھی موجو دتھے ۔