عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// نیشنل کانفرنس نے جموں کشمیر میں عوامی سرکار کے قیام کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مسائل و مشکلات اور بے روزگاری کا خاتمہ عوامی سرکار ہی کرسکتی ہے۔ اتوار کو پارٹی لیڈراں اور عوامی وفود کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں مکمل امن و امان کی بحالی اور تیز رفتار ترقی کا راز عوامی سرکارکے قیام میں ہی مضمر ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں کشمیر میں جمہوریت کی بقا کیلئے فوری طور پر اسمبلی کے الیکشن ہونے چاہتے۔ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس روز اول سے ہی جموں کشمیر کے لوگوں کے مفادات اور احساسات کے ساتھ ہمیشہ لوگوں کی ترجمانی کرتی آئی ہے اور نازک و مشکل دور میں اسی جماعت نے مالی اور جانی قربانی دیکر لوگوں کی سلامتی اور حقوق کی حفاظت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس نے بیش بہا قربانیاں دی جس کی تاریخ گواہ ہے جبکہ لوگوں کو آئینی اور جمہوری حقوق کے ساتھ ساتھ ووٹ کا بھی حق دیا۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے ہی18سال میں ووٹنگ کا حق دلا کر عوام کیلئے آسانیاں پیدا کیں جبکہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دور تک دیگر ریاستوں میں21سال کی عمر میں ووٹ کا حق تھا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہی پنچایتی راج اداروں کو مستحکم کیا۔نیشنل کانفرنس کی ماضی کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ یہ نیشنل کانفرنس ہی ہے جس نے آگ میں کود کر1996میں عوامی سرکار قائم کرکے تباہ کن ڈھانچے کو از سر نو تعمیر کیا اور حالات کو پٹری پر لانے کیلئے جدوجہد کی۔انہوں نے کہا کہ550خاکستر چھوٹے بڑے پلوں کو ،5ہزار اسکولوں و کالجوں اور سرکاری و طبی عمارتوں کے علاوہ300کلو میٹر نئی سڑکوں کا جال بچھایا۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں ایک لاکھ65ہزار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا گیا،جبکہ رہبر تعلیم،رہبر زراعت کی اسکیموں کو رائج کرکیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے ہی وزراء،ممبران قانون سازیہ اور ارکان کو مارا گیا۔انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں کے ساتھ قریبی تال میل اور رابطہ رکھ کر ان کے مسائل کو حل کرنے میں انکی معاونت کریں،کیونکہ نیشنل کانفرنس کا منشور ہی عوام طاقت کا سرچشمہ ہونا چاہے۔اس دوران انہوں نے فلسطین میں جاری تشدد اور وہاں کے عوام کی نسل کشی اور سرائیل کی طرف سے گزشتہ کئی مہینوں سے جاری بمباری پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے اسپتالوں پر جاری بمباری پر شید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالم انسانیت اور اقوام متحدہ کے امن پسند ممالک سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کی طرف سے نسل کشی کو روکنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ یہ عالمی جنگ کی صورت اختیار نہ کریں۔