سید اعجاز
ترال// ترال میں قائم سب ضلع ہسپتال وادی کشمیرکا شائد واحد ہسپتال ہوگا جہاں سب ڈسٹرکٹ ہسپتال (ایس ڈی ایچ) کا بورڈ نصب توہے لیکن ایس ڈی ایچ سطح کا عملہ تعینات نہیں ہے ۔حد یہ ہے کہ یہاں نسخوں پر آج بھی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر (CHC) لکھا ہواہے ۔1988 میں ہسپتال کا درجہ سی ایچ سی سے بڑھاکر ایس ڈی ایچ کیا گیا اور26اکتوبر 1997 کو اس وقت کے وزیر صحت ڈاکٹر مصطفی کمال نے ایس ڈی ایچ کا سنگ بنیاد رکھا ۔معلوم ہوا کہ ہسپتالی عمارت کو تین منزلہ بنانا تھا لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر بعد میں ا سے صرف دو منزلہ ہی بنایا گیا ۔ ہسپتال کا او پی ڈی شعبہ20سال ااورآئی پی ڈی 25سال بعد عوام کے نام وقف ہوا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر جب اُن کی بات اعلیٰ حکام کے ساتھ ہوئی تو وہ یہ سن کر حیران ہوگئے کہ سرکاری کاغذات میں یہ طبی مرکز ہنوز کمیونٹی ہیلتھ سنٹر ہی ہے اوراسی لئے عملہ بھی ایسے ہی تعینات کیا گیا ہے ۔لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 35سال تک انہیں دھوکے میں رکھا گیا۔ ہسپتال میں اس وقت متعدد امراض کے ماہرین دستیاب نہیںہیں جس کی وجہ سے سب ضلع ترال کے ہزاروں مریضوں کو وادی کے دیگرہسپتالوںکا رخ کرنا پڑتا ہے۔یہ ہسپتال نہ صرف سب ضلع ترال بلکہ اونتی پورہ اور ملحقہ دیہات کے لوگوں کی ایک امید ہے تاہم اس کے باجود بھی اس ہسپتال کا درجہ عملی طور نہیں بڑھا یاگیا ۔لوگوں نے بتایا کہ ہسپتال میں ریڈیالوجسٹ تعینات نہیں ہے جس کی وجہ سے یہاں عام مریضوں کے ساتھ ساتھ حاملہ خواتین کو الگ الگ قسم کے ٹسٹ نجی لیبارٹریوںپرکرنے پڑتے ہیں ۔ ہسپتال میں اعلیٰ معیار کی مشینری موجود ہے۔ لوگوں نے اس سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہااور سیکریٹری ہیلتھ سیدعابد رشید شاہ سے مداخلت کی اپیل کی ۔