سید اعجاز
ترال//ترال اور وسطی کشمیر اور شمالی کشمیر کوعالم شہرت یافتہ سیاحتی پہلگام تک پہنچنے کے لئے آج سے قریب 30سال قبل ’’ترال پہلگام ‘‘کو تعمیر کرنے کی غرض سے ایک بعد ایک سرووے کی گئی ہے تاہم تیس سال کا وقت گزر جانے کے باجود یہ اہم رابط سڑک تعمیر نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے دونوں علاقے پہلگام اور ترال کے ساتھ ساتھ باقی علاقوں کے لوگ مایوسی کے شکار ہوئے۔مقامی لوگوںکے مطابق 30سال قبل اُس وقت کی سرکار نے بٹ نور نامی گائوں سے ہوتے ہوئے جنگلاتی علاقے میں ایک7کلو میڑ لمبی سڑک کو تعمیرکرنے کی غرض سے پہلے یہاں کئی بار سروسے کی ہے اور اس سٹر ک کو تعمیر کرنے کے نام پر مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے اسمبلی اورپارلیمانی انتخاب کے دوران ووٹ بھی حاصل کئے ہیں تاہم عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کا وفا نہ ہوسکا۔غلام محمد نامی شخص نے بتایا اس بات کا گواہ دسابق انتخابات کا ریکارڑ ہے کہ ترال میں خراب حالات میں اسی بستی کے لوگوں نے 100فیصد ووٹ دالے تاکہ یہ سڑک تعمیر ہو جائے ۔
فاروق احمد نامی ایک نوجوا ن نے بتایا کہاس سڑک کے تعمیر کی وجہ سے نہ صرف ترال بلکہ وسطی کشمیر اور شمالی کشمیر کے لوگوں کو پہلگام تک پہنچنے میں انتہائی آسانی ہوگی جہاں پہلے کے مسافت سے نصف ہوگی۔ لوگوں کے مطابق لہن دجن بٹ نور تک سڑک کو پہلے ہی تعمیرکیا گیا ہے جہاں سے صرف7کلو میٹر کو تعمیر کرنا باقی ہے جس کے بعد یہ سڑک براہ راست عالم شہرت سیاحتی مقام پہلگام کے ساتھ جڑ جائے گی ۔ مقامی لوگوں نے بتایا یہ سڑک نذدیک ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی محفوظ سڑک مانی جاتی ہے فریدہ نامی ایک خاتون نے بتایا کہ جب سال2014میں سیلاب آیا اکثر سیلانیوں نے اسی راستے کا انتخاب کیا ہے جس کے بعد ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھ نے والے سیاحوں کو ترال کے لوگوں اپنے گھروں میں کئی روز تک پناہ دی اور مفت قیام طعام کا انتظام کیا ہے ۔حالیہ ہی میں ممبر پارلیمنٹ جنوبی کشمیرجسٹس(ر) حسین مسعودی نے بٹ نور پہلگام سڑک پروجیکٹ کا کئی کلو میٹر پیدل سفر طے کر کے اس پروجیکٹ کا جائزہ لیا ہے۔ممبر پارلیمنٹ نے بتایا اس سڑک کی تعمیر سے سرینگر سے پہلگام تک کل70کلو میٹر کا فاصلہ رہے گااور یہاں کی سیاحت کو تقویت ملی گی نتیجے کے طور نوجوانوں کو روز گار بھی فراہم ہوگا ۔مسعودی نے بتایا کہ امر ناتھ یاتریوں کے لئے ایک اہم متبادل راستہ بنے گا جس میں سیلاب یا اور کسی پریشانی کا کوئی خطرہ نہیں ہوگاانہوں نے یقین دلایا کہ سڑک کی تعمیر کے لئے وہ کام کریں گے ۔ادھر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال ساجد یحیٰ نقاش نے بھی حال ہی میں اس سڑک پروجیکٹ کا پیدل چل کر’’ لہن دجن ‘‘تک معائنہ کیا ہے ۔انہوں نے دورے کے بعدبتایا سخت عوامی مطالبے کے بعد ’’انہوں نے از خودحال سڑک کا دورہ کیا اور لہن دجن تک دشوار گزار سڑک کا پیدل سفر میں ایک دن لگا ہے اور بہتر انداز میں سڑک کے تعمیر کے لئے جائزہ لیا ہے انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے سیاحت اور تعمیر ترقی کے لئے جو بھی ممکن ہوگا اور اس حوالے سے رپورٹ اعلیٰ حکام کو سونپ دیا گیا ہے ۔