ترال // شبانہ کریک ڈائون کے دوران ترال کے ایک گائوں میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا جبکہ پلوامہ ضلع کے مختلف علاقوں میں شبانہ کریک ڈائون کے دوران فورسز نے ایک درجن کے قریب نوجوانوں کو حراست میں لیا ۔42آر آر، سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے نازنین پورہ ہائین ترال نامی گائوں کو رات کے قریب 8بجے محاصرے میں لیا اور گائوں میں ممکنہ طور پر جنگجوئوں کی موجودگی کے خدشے کے پیش نظر ناکہ بندی کردی۔اس دوران یہاں اچانک گولی چلنے کی آواز سنائی گئی جس کے نتیجے میں پورے گائوں میں لوگ گھروں میں سہم ہو کر رہ گئے۔ مقامی لوگوں نے بتایا گائوں میں کچھ فائر ہوئے جس سے لوگوں کو یہ لگا کہ تصادم شروع ہوا ۔پولیس نے تاہم کہا کہ اندھیرے میں ایک فوجی اہلکار کی بندوق سے اچانک گولی نکلی جو سپاہی پی وی رائے پامسو کی بازو کو جا لگی جس سے وہ شدید زخمی ہوا۔ مذکورہ اہلکار بنیادی طور پر17آسام رائفل سے وابستہ ہے لیکن اب42آر آر کیساتھ منسلک ہے۔زخمی اہلکار کو علاج معالجے کے لئے فوجی ہیڈ کوارٹر میں منتقل کیا گیا ۔
گائوں کا محاصرہ کرنے کیساتھ ہی فورسز نے روشنی کا انتظام کیا اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی صلاح دی۔ادھرمنگل اور بد ھ کی درمیانی شب پلوامہ ضلع ہیڈکوارٹرکے متصل دیہات کریم آ باد کھار پورہ ، سرنو اور مونگہامہ دیہا ت کی مساجد سے اعلان کیا گیا کہ علاقے میں سختی کیساتھ کریک ڈائون کیا گیا ہے لہٰذا کوئی بھی شخص اپنے گھر سے باہر نہ نکلے۔ عینی شاہد ین کے مطابق فورسز اور پولیس نے ہر ایک چوراہے اور ہر ایک گلی پر پہرہ بٹھایا تھا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز اہلکار وں نے مخصوص رہائشی مکانوں میں داخل ہوئے اور نوجوانوں کی گرفتاریاں عمل میں لانے کا آغاز کیا۔اس موقعے پر فورسز نے متعددنوجوانوں کو حراست میں لیا۔نوجوانوں کی گرفتاریوں پر لوگوں نے احتجاج بھی کیا۔ادھر نازنین پورہ پائین ترال کو 22آر آر اور پولیس نے بدھ کی شام محاصرے میں لیا اور روشنی کا انتظام کرکے گائوں کی ناکہ بندی کردی۔اس دوران پالہ پورہ فرصل کولگام میں فسٹ آر آر نے محاصرہ کیا اور بڑے پیمانے پر تلاشی کاروائی کی۔ لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
بر بر شاہ میں گرینیڈ بر آمد
بلال فرقانی
سرینگر//سرینگر کے بربر شاہ علاقے میں بدھ کو اس وقت تنائو اور سنسنی کا ماحول پیدا ہوا،جب فورسز نے ایک دستی بم برآمد کیا۔ بربر شاہ میں فورسز اہلکاروں نے ایک گرینیڈ دیکھا جس کے بعد بم کو ناکارہ بنانے والے اسکارڈ کو طلب کیا گیا،جس نے بعد میں اسے ناکارہ بنایا ۔پولیس نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سی آر پی ایف کی ایک پارٹی نے بدھ کی صبح قریب پونے آٹھ بجے ایک گرینیڈ بر آمد کیا۔انہوں نے بتایا کہ ممکن ہے کہ یہ گرینیڈ جنگجوؤں کے کسی بالائی زمین ورکر نے سی آر پی ایف کو دیکھ کر وہاں چھوڑا ہوگا۔